Book Name:Tarbiyat e Aulad
جب بچہ ذرا ہوشیار ہوجائےاور زبان کھولنے لگےتو سب سے پہلےاس کے خالق ومالک کا نام “ اللہ “ سکھائیےاوراس بات کی کوشش کی جائےکہ اس کی زبان سے سب سے پہلےکلمہ طیّبہ ہی جاری ہو ۔ جیساکہ
بچوں پرشفقت فرمانے والےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا : اپنے بچوں کی زبان سے سب سے پہلے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہکہلواؤ۔ ([1])
ہمارےبزرگانِ دین بھی بچوں کو اللہکریم کے نام سکھاتےاوران کی یہی کوشش ہوتی کہ اللہکریم کانام ان کی زبانوں پر ایسا جاری ہوجائےکہ ساری زندگی اسی نام کو اپناوظیفہ بنالیں ، چنانچہ
حضرت سہل بن عبدُاللہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ 3 سال کی عمر میں ہی اپنے ماموں کے ساتھ عبادت کرتے ، آپ کے ماموں نے فرمایا : روزانہ رات کو سونے سے پہلے یہ کلمات ایک بار پڑھ لیاکرو : اَللہُ مَعِیَ اَللہُ نَاظِرِیْ اَللہُ شَاھِدِیْ یعنیاللہ پاک میرے ساتھ ہے ، اللہ پاک مجھےدیکھنے والا ہے ، اللہ پاک مجھ پرگواہ ہے۔ جب آپ اس پر عمل کرنے والے بن گئے ، توارشاد فرمایا : اب اسےروزانہ 7 بار پڑھا کرو۔ جب 7 مرتبہ پڑھنے پر بھی عمل کی سعادت حاصل کر لی ، تو اس کی تعداد 15کروا دی۔ پھر آپ ساری زندگی یہی وظیفہ کرتے رہے۔ ([2])