Book Name:Ghareeb Faiday Main Hai

*  ان سے محبّت اور شفقت کا برتاؤ * ان کی دل جوئی اور* ان کی مدد کیا کریں ، * ان کی پریشانیاں دور کریں* ان پر رحم اور ان کی عزت کریں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

غریبوں کےگروہ میں شامل ہونے کی دعا

               پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بظاہرغربت اور غریبوں کو ہمارے مُعاشرےمیں حقارت  کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے ، مگرحقیقت میں ایسی غُربت ومسکینی میں  بے شمار برکتیں ہیں کہ اس میں  مبتلا لوگ  اسلام میں حقیر نہیں بلکہ لائقِ محبّت ہیں اور ایسے ہی  غریب و مسکین لوگوں کےگروہ میں شامل ہونے کے لئے پیکرِحُسن و جمال ، رسولِ بےمثال  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  دُعاکرتےاور اسی گروہ کواپنی رَفاقت کی برکتوں سےنَوازنےکی خواہش رکھتے تھے ، چنانچہ

                             حضرتِ ابوسعیدخُدرِی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتےہیں : مَساکین سےمحبّت کرو ، کیونکہ میں نے رسولِ خُدا ، محبوبِ اَنبِیا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو دُعامیں یہ اَلفاظ شامل فرماتے سنا : اَللَّہُمَّ اَحْیِنِیْ مِسْکِیْنًاوَاَمِتْنِیْ مِسْکِیْنًاوَاحْشُرْنِیْ فِیْ زُمْرَۃِ الْمَسَاکِیْنَ یعنی اے اللہ پاک! مجھے مسکینی کی حالت میں حیات اور مسکینی کی حالت میں ہی وِصال عطافرما اورگروہِ مساکین میں میراحشرفرما۔ ([1])

                             ایک اور مقام پر نبیِ کریم ، رؤفٌ رحیم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نےحضرتِ عائشہ صِدِّیقہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہا کو مُخاطَب کرکے اِرشاد فرمایا : یَاعَائِشَۃُ اَحِبِّی الْمَسَاکِیْنَ وَقَرِّبِیْہِمْ


 

 



[1]    ابن ماجہ ، کتاب الزھد ، باب مجالسۃ الفقراء ، ۴ / ۴۳۳ ، حدیث : ۴۱۲۶