Book Name:Ghareeb Faiday Main Hai

                             حضرت عبدُ اللہ بن مُغَفَّل  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  فرماتے ہیں : ایک شخص نےتاجدارِ رسالت   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمتِ سراپا رحمت میں عرض کی : یارَسولَ اللہ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !خُداکی قسم!میں آپ سے مَحَبَّت کرتا ہوں۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نےفرمایا : دیکھ لوکیاکہہ رہے ہو!عرض کی : خُداکی قسم!میں آپ سے مَحَبَّت کرتا ہوں ۔ اُس نے تین مرتبہ اسی طرح کہا۔ اِس پرمصطفےٰجانِ رحمت  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اگر تُو مجھ سےمَحَبَّت کرتاہے تو فَقر کےلیے پہنا وا (یعنی لباس) تیار کر لے ، کیونکہ جو مجھ سےمَحَبَّت کرتا ہے ، اُس کی طرف فَقراس سے بھی زیادہ تیزی سےآتا ہےجس طرح سیلاب اُس جگہ کی طرف جاتاہےجہاں اسےختم ہونا ہوتاہے۔ ([1]) یاد رہے! یہاں فقرسےمراد دل کی مسکینیت اور دل کا محبّتِ مال سےخالی ہوجانا ہے۔ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

انگوٹھی پہننے کی سنتیں اور آداب

آئیے!امیرِاہلسُنَّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے رِسالے’’163 مَدَنی پُھول ‘‘سے انگوٹھی پہننے  کی چند سُنّتیں اور آداب سُنتے ہیں۔ * مرد کو سونے کی اَنگوٹھی پہننا حرام ہے۔ سُلطانِ دو جہان ، رَحمتِ عالَمیان  صَلَی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے سونے کی اَنگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔ (بخاری ، ۴ / ۶۷ ، حدیث : ۶۳۸۵) * (نابالِغ)لڑکے کو سونے چاندی کا زَیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہگار ہوگا۔ (بہارِ شریعت ، ۳ / ۴۲۸ ،


 

 



[1]    ترمذی ، کتاب الزھد ، باب ماجاء فی فضل الفقر ، ۴ / ۱۵۶ ، حدیث : ۲۳۵۷۔ چڑیا اوراندھاسانپ ، ص۱۰

[2]   مرآۃ المناجیح ، ۷ / ۷۳