Book Name:Ghareeb Faiday Main Hai

والےآسمان کے ستاروں کو دیکھتے ہیں ، ان میں صرف غربت اختیار کرنے والے نبی ، شہید فقیراورفقیرمومن داخل ہوں گے۔ (2)فُقرا  مال داروں  سے قیامت کے آدھے دن کی مقدار یعنی 500سال پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔ (3)مال دارشخص سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَ اللہُ اَکْبَر کہےاور یہی کلمات فقیر بھی ادا کرے تو مال دارفقیر کے برابر ثواب نہیں پا سکتا اگر چہ وہ 10ہزار دِرْہم(چاندی کے سِکّے)صَدَقہ کرے ، جبکہ دیگر تمام نیک اَعمال میں بھی یہی مُعامَلہ ہے۔ نمائندے نے واپس جاکر فُقرا کو یہ فرمانِ مصطفےٰ سنایا تو وہ کہنے لگے : رَضَیْنَا ہم راضی ہیں ، رَضَیْنَا ہم راضی ہیں۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

                        پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعہ سے معلوم ہوا! ہمارے  پیارے آقا ، مدینے والے داتا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غریبوں  سے بڑی محبّت فرماتے تھےاور انہیں یہ ذہن دیتے تھے کہ وہ اپنی غربت پر شکوہ و شکایت کرنے کے بجائے صبر کو اپنی عادت میں شامل کریں۔ اسی حدیثِ پاک میں غریبوں کو ملنے والی تین خوشخبریاں سُن  کر احساس ہوتا ہےکہ واقعی اپنی غربت پرصبرکرنےو الےغریب  اورفقیر بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں۔

کونسی  غربت فائدے مند ہے؟


 

 



[1]    قوت القلوب ، الفصل الثانی والثلاثون ، ذکر وصف الزاھد وفضل الزھد ، ۱ / ۴۳۶ ، چڑیا اور اندھا سانپ ، ص۵