Book Name:Ghurbat Ki Barkaten

ہیں تواپنازائد مال صَدَقہ کرکےآخرت کے لئےجمع کرلیتے ہیں۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشادفرمایا: میری طرف سے فُقراکو یہ پیغام پہنچادوکہ ان میں سےجو(اپنی غُربَت پر)صَبرکرےاور ثواب کی اُمید رکھے اسے تین ایسی باتیں حاصل ہوں گی جو مال داروں کو حاصل نہیں:

       (1) پہلی بات یہ کہ جنّت میں ایسے بلند محلّات ہیں،جن کی طرف اَہلِ جنَّت ایسےدیکھیں گے جیسے دنیا والےآسمان کےستاروں کودیکھتےہیں،ان میں صرف غربت اختیار کرنے والےنبی،شہیدفقیراورفقیرمومن داخل ہوں گے۔

          (2)دُوسری بات یہ کہ فُقرا  مال داروں  سےقیامت کےآدھےدن کی مقدار یعنی 500سال پہلے جنَّت میں داخل ہوں گے۔

       (3)جبکہ تیسری بات یہ ہے کہ مال دارشخص سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَ اللہ اَکْبَر کہےاور یہی کلمات فقیر بھی ادا کرے تو مال دارفقیر کے برابر ثواب نہیں پاسکتااگر چہ وہ 10ہزار دِرْہم(چاندی کے سِکّے)صَدَقہ کرے۔دیگر تمام نیک اَعمال میں بھی یہی مُعامَلہ ہے۔نمائندے نے واپس جاکر فُقرا کو یہ فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سنایا:تو وہ کہنے لگے :رَضَیْنَا ہم راضی ہیں،رَضَیْنَا  ہم راضی ہیں۔([1])

آتا ہے فقیروں پہ انہیں پیار کچھ ایسا                  خود بھیک دیں اور خود کہیں منگتا کا بھلا ہو

تم کو تو غلاموں سے ہے کچھ ایسی محبت                             ہے ترکِ ادب ورنہ کہیں ہم پہ فدا ہو

(ذوقِ نعت،ص۲۱۱)


 

 



[1] قوت القلوب،الفصل الثانی والثلاثون،ذکر وصف الزاھد وفضل الزھد،۱/ ۴۳۶،چڑیا اور اندھا سانپ،ص۵