Book Name:Ghurbat Ki Barkaten

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہمارےآج کےبیان کاموضوع ہے ”غربت کی برکتیں “ عام طور پرغربت کو بہت بڑی آفت و مصیبت سمجھا جاتا ہے،کیا واقعی ایسا ہی ہے؟ کیا ہر غربت ہی آفت ہے یا اس غربت کے فائدے بھی ہیں؟ آج ہم اسی بارے میں کچھ سنیں گےکہ غریب کس طرح فائدے میں ہے؟غربت کےفوائد کیا ہیں؟غربت کی وجہ سےاللہکریم کی ناشکری کرنا کیسا؟اے کاش !کہ  ہمیں سارا  بیان  اچھی  اچھی نیّتوں اورمکمل توجہ کے ساتھ سننا نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الاَمِیْن صَلَی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

            آئیے! سب سے پہلے ایک واقعہ  سُنتے ہیں۔چُنانچہ

محبوبِ خُدا کےمحبوب

       منقول ہےکہ ایک  مرتبہ فُقرا(غریب )صحابَۂ  کِرام رِضْوَانُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے بارگاہِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں اپنا نمائندہ بھیجا،جس نے آقا کریم، رؤف رّحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی خِدمَت میں حاضرہوکرعرض کی: میں فُقرا کانمائندہ بن کر حاضر ہوا ہوں۔مصطفےٰ جانِ رحمتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:تمہیں بھی مرحبا اور انہیں بھی جن کے پاس  سے تم آئے ہو!تم ایسے لوگوں کے پاس سے آئے ہو جن سے میں محبت کرتا ہوں۔نمائندے نےعرض کی:یارَسولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!فُقرا نےیہ گزارش کی ہےکہ مال دار لوگ جنّت کے دَرَجات لے گئے، وہ حج کرتے ہیں اور ہمیں اس کی اِسْتِطاعَت نہیں،وہ عمرہ کرتے ہیں اور ہم اس پر قادِرنہیں ،وہ  بیمار ہوتے