Book Name:Ghurbat Ki Barkaten
عادت ہے کہ کبھی وہ غریبوں کامذاق اڑاتے اور اہانت آمیزالقابات سےان کوعاردلاتے ہیں ،کبھی طعنہ زنی کرتے ہیں تو کبھی دوسروں کے سامنے ان کو ذلیل کرتےہیں۔جس سےغریبوں کی دل آزاری ہوتی رہتی ہے۔ مگر وہ بے چارےاپنی غربت اورمفلسی کی وجہ سے مالداروں کےسامنے کچھ کہہ نہیں سکتے۔ایسے مالداروں کوہوش میں آجانا چاہیے اور اپنےان کاموں سےتوبہ کر لینی چاہیے۔
خداکی قسم!وہ مؤمن بڑےخوش نصیب ہیں،جوغریبوں اور محتاجوں کی مددکرتے، روتوں کو ہنساتےاورپریشان حال لوگوں کی پریشانیاں دورکرتے ہیں ۔کیونکہ مخلوقِ خدا پرشفقت کرنا رضائےالٰہی پانے کا بہت اچھا راستہ ہے ۔جوغریبوں پر رحم کرےگا، ربِّ کریم اس پر رحم وکرم کی ایسی بارش فرمائےگا کہ اس کی زندگی میں ہر طرف بہاریں ہی بہاریں آجائیں گی اور یہ تجربہ شدہ بات ہےکہ جب کسی غریب کی مددکی جائے تو انسان کو ایسی خوشی ہوتی ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے،غریبوں کی مددکرنے سےدل کو سکون حاصل ہوتاہے۔اسے وہی سمجھ سکتا ہےجسے یہ دولت نصیب ہوئی ہو۔ لہٰذا ہمیں چاہئےکہ اپنےغریب مسلمان بھائیوں کی خیر خواہی کرتےرہیں۔٭ غریبوں سے محبّت اور شفقت کا برتاؤ کرتےر ہیں۔٭ غریبوں کی دل جوئی کرتےرہیں۔٭ غریبوں کی مددکرتےرہیں۔٭غریبوں کی پریشانیاں دور کرتےرہیں۔٭غریبوں پر رحم کرتے رہیں۔٭غریبوں کی عزت کرتےرہیں۔ آئیے! مل کر ربِّ کریم کی بارگاہ میں دُعاکرتے ہیں:
امّتِ محبوب کا یارب بنا دے خیر خواہ نفس کی خاطر کسی سے دل میں میرے ہو نہ بَیر