Book Name:Ghurbat Ki Barkaten

بندوں کےمعاملات کا انتظا م فرماتا ہوں،بے شک میں علیم وخبیر ہوں ۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

         پیارے پیارےاسلامی بھائیو!غربت کاایک فائدہ یہ بھی ہے کہ غریب  دنیاوآخرت میں کامیاب اور خوش نصیب ہے،دنیامیں مال کی آفات اور چوری سے سلامت  رہتاہےجبکہ آخرت میں حساب و کتاب کی سختیوں اور آزمائشوں سےمحفوظ  رہےگا،آئیے!اَمیرِاَہلسُنَّت،حضرت علامَہ مَولانامحمدالیاس عطّارقادریدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسالے”غریب فائدےمیں ہے“سےکچھ نکات سنتے ہیں:چنانچہ

غریب فائدے میں ہے

آپدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہغربت کےفوائد اورغربت پرصبروقناعت کاذہن دیتے ہوئےارشاد فرماتے ہیں:یادرکھئے!فقروغُربت باعثِ سعادت ہے نہ کہ باعثِ آفت۔ غریبوں،  مسکینوں  کے آخِرت میں  مزے ہوں  گے کہ مالی عبادات جیسے زکوٰۃ، فِطرَہ، حج وغیرہ کےمتعلِّق پوچھ گَچھ سےاَمْن میں ہوں  گے،کیونکہ یہ اَحکام مال دار وصاحبِ اِستِطاعت مسلمانوں  کےلئےہیں۔بروزِ محشر جب مال دار بارگاہِ رَبِّ  العزت میں اپنے مال کےمُتَعَلِّق حساب کتاب دینے میں  مشغول ہوں  گے، اِدھر نادار مسلماناللہکریم کی رحمت ومَشِیَّت سےداخِلِ جنّت ہورہےہوں  گےاور یوں جنّت میں  فقیر وں،غریبوں  کا داخِلہ امیروں  سے  کئی سو  سال پہلے ہو جائےگا،چنانچہ


 

 



[1] حلیۃ الاولیاء، الحسین بن یحیٰ الحسینی، ۸/۳۵۵،رقم: ۱۲۴۸۵ملخصا