Book Name:Ghurbat Ki Barkaten

(چڑیا اور اندھا سانپ،ص۱۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت ، چندسنتیں اور آداب بَیان کرنےکی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سےمَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہوگا۔([1])

سینہ تری  سُنَّت کا مدینہ  بنے آقا                        جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا  بنانا

ناخن کاٹنے کی سنتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے’’101مدنی پھول‘‘ سے ناخُن کاٹنے کی سنتیں اور آداب سنئے: ٭جُمُعہ کے دن ناخُن(Nails) کاٹنامُستَحَب ہے۔ ہاں اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جُمُعہ کا اِنتظار نہ کیجئے۔([2]) صَدْرُ الشَّریعہ، مَولاناامجد علی اعظمی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :منقول ہے:جو جُمُعہ کے روز ناخُن تَرَشوائے (کاٹے)اللہ کریم اُس کو دوسرے جُمُعہ تک بلاؤں سے محفوظ رکھے گا اور تین دن زائد یعنی دس دن تک۔([3])  ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جو جُمُعہ کے دن ناخُن تَرَشْوائے (کاٹے) تو


 

 



[1] مشکاۃ ،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۵۵، حدیث:۱۷۵

[2] در مختار ،کتاب الحظر و الاباحۃ،باب الاستبراء وغیرہ،۹/۶۶۸ ماخوذا

[3] معجم اوسط،۳/۳۲۸،حدیث:۴۷۴۶- بہارِشريعت،۳/۵۸۳، حصّہ۱۶