Book Name:Ghurbat Ki Barkaten

(وسائلِ بخشش مُرمَّم،ص۲۳۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

غریبوں کےگروہ میں شامل ہونے کی دعا

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بظاہرغربت اور غریبوں کو ہمارے مُعاشرےمیں حقارت  کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے،مگرحقیقت میں ایسی غُربت ومسکینی میں  بے شمار برکتیں ہیں،ایسی غربت و مسکینی میں  مبتلا لوگ  اسلام میں حقیر نہیں بلکہ لائقِ محبّت ہیں اور ایسے ہی  غریب و مسکین لوگوں کےگروہ میں شامل ہونے کے لئے پیکرِحُسن و جمال،رسولِ بےمثال صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم دُعاکرتےاور اسی گروہ کواپنی رَفاقت کی برکتوں سےنَوازنےکی خواہش رکھتے تھے،چنانچہ

       حضرتِ ابوسعیدخُدرِیرَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتےہیں:مَساکین سےمحبّت کرو،کیونکہ میں نےرسولِ خُدا،محبوبِ اَنبِیاء صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکودُعامیں یہ اَلفاظ شامل فرماتے سنا: اَللَّہُمَّ اَحْیِنِیْ مِسْکِیْنًاوَاَمِتْنِیْ مِسْکِیْنًاوَاحْشُرْنِیْ فِیْ زُمْرَۃِ الْمَسَاکِیْنَ یعنی اےاللہ! مجھے مسکینی کی حالت میں حیات اور مسکینی کی حالت میں ہی وِصال عطافرمااورگروہِ مساکین میں میراحشرفرما۔([1])

       ایک اور مقام پر نبیِ کریم ،رؤفٌ رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےحضرتِ عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہاکو مُخاطَب کرکے اِرشاد فرمایا:یَاعَائِشَۃُ اَحِبِّی الْمَسَاکِیْنَ وَقَرِّبِیْہِمْ فَاِنَّ اللہَ یُقَرِّبُکِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یعنی اے عائشہ! مسکینوں سے مَحَبَّت کرو، اُنہیں اپنے


 

 



[1] ابن ماجہ،کتاب الزھد،باب مجالسۃ الفقراء،۴/۴۳۳، حدیث:۴۱۲۶