Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

مانگاتونے ہمیں عطا فرمایا،پس اس پر تیرا بے انتہا شکر ہےاور تیری عطاکردہ ہر نعمت پر تیرا شکر ہے، خواہ نئی ہو یاپرانی،پوشیدہ ہو یا ظاہر،خاص ہویا عام،باقی ہو یا ختم ہو گئی ہو اور موجود ہو یاغائب،تیراشکر ہے یہاں تک کہ تو راضی ہو جائے اور جب تو راضی ہو جائے تب بھی تیرا شکر ہے۔

 (شکر کے فضائل،ص۲۴)

رات بھر نعمتوں کا ہی تذکرہ رہا

حضرت سیِّدُنا ابنِ اَبی حواری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سیِّدُنا فُضیل بن عیاض اور حضرت سیِّدُنا سفیان بن عیینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمَا ایک رات صبح تک ایک دوسرے سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی نعمتوں کاتذکرہ کرتے رہےچنانچہ حضرت سیِّدُنا سُفیان بن عُیینہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے ہمیں یہ نعمتیں عطا فرمائیں،وہ نعمتیں عطا فرمائیں،ہم پریہ احسان فرمایا،وہ احسان فرمایا۔ (یوں یہ سلسلہ صبح تک جاری رہا)    (شعب الایمان،باب فی تعديد ،حدیث:٤٤٥٢ ،۴/ ١١٠)

8 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام”گھر دَرْس“

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !سنا آپ نے کہ ہمارے بزرگانِ دین کتنے دلنشین انداز میں اپنے معبودِ حقیقی کی نعمتوں کو یاد رکھتے اور پوری پوری رات  ان کا چرچا کرتے رہتے ۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم دنیوی رنگینیوں  میں گم ہونے اور ناشکروں کی صحبتوں میں وقت گنوانے کے بجائے ہمیشہ ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کریں کہ جن کی صحبت کی برکت سے ہمیں نعمتوں کی قدر اور ان پر خدا تَعَالٰی کا شکر بجالانے کا جذبہ نصیب ہو۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اس پُر فتن دَور میں دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ہمیں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی نعمتوں پر شکر بجالانے،اسکی نعمتوں کو نافرمانیوں میں استعمال ہونے سے بچانے اور نعمتوں کی حقیقی معنیٰ میں قدر کرنے کا ذہن عطا کرتا ہے ۔لہٰذا آپ بھی موقع سے فائدہ اُٹھائیے اوراس پاکیزہ مدنی ماحول