Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

دعوت کی دھومیں مچانے میں مصروف ہوگئی۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر علاقائی دورہ کی ذمہ دار کی حیثیّت سے مدنی کاموں کی ترقی وعروج کے لیے کوشاں ہوں۔

اسی ماحول نے ادنیٰ کو اعلیٰ کردیا دیکھو

اندھیرا ہی اندھیرا تھا اجالا کردیا یکھو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ناشکری کی عادت سے بچنے کیلئے بُزرگانِ دین کے اقوال کی روشنی میں نعمتوں کی ناشکری کی وعیدیں سنتےہیں۔چنانچہ

ناشکری کی وعیدیں

امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا:نعمتوں کے زوال سے بچو کہ جو زائل ہوجائے وہ پھر سے نہیں ملتی۔مزیدفرماتےہیں:جب تمہیں یہاں وہاں سے نعمتیں ملنے لگیں تو ناشکرے بن کر ان کے تسلسل کو خود سے دور نہ کرو۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں،ص۵۱۵)

حضرت سیِّدُنا مغیرہ بن شعبہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں:جو تجھے نعمت عطا کرے تُو اس کا  شکر ادا کر اور جو تیرا شکریہ ادا کرے تُو اُسے نعمت سے نواز کیونکہ ناشکری سے نعمت باقی نہیں رہتی اور شکر سے نعمت کبھی زائل نہیں ہوتی۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں،ص۵۱۴)

حضرت سیِّدُناابنِ عائشہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں:منقول ہےکہاللہعَزَّ  وَجَلَّجب کسی بندے کو کوئی نعمت عطا کرے پھر وہ اس نعمت کے مُتَعَلِّق ظلم وزیادتی سے کام لے تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اس نعمت کو ضرور اس سے زائل کردیتا ہے۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں،ص۵۱۶)