Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان سب مبلّغوں کے خوابوں میں اب کرم ہو              آقا جو سنّتوں کی خدمت بجا رہے ہیں

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۲۹۹)

مسواک   کی سنتیں اور آداب

آئیے!شیخ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کے رسالے”163 مدنی پھول“سے مسواک شریف کی سنتیں اورآداب سنتے ہیں:پہلے2 فرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ ہوں:٭دو رَکعت مِسواک کر کے پڑھنا بغیرمِسواک کی 70 رَکعتوں سے اَفضل ہے۔(اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب، ۱/۱۰۲،حدیث:۱۸) ٭مِسواک کا اِستعمال اپنے لئے لازِم کر لو کیونکہ اِس میں منہ کی صفائی اور رب تَعَالٰی کی رِضا کا سبب ہے ۔(مُسندِ احمد،۲ /۴۳۸،حدیث :۵۸۶۹)٭ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت  جلد اوّل صفحہ228 پر صاحبِ بہارِ شریعت حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں:مَشایخ کِرا م فرماتے ہیں:جوشخص مِسواک کا عادی ہو مرتے وَقت اُسی پڑھنا نصیب ہوگا  اور جو اَفیون کھاتا ہو مرتے وَقت اسے کلمہ نصیب نہ ہوگا،حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ مِسواک میں دس خوبیاں ہیں:منہ صاف کرتی،مَسُوڑھے کو مضبوط بناتی ہے،بینائی بڑھاتی،بلغم دُور کرتی ہے، منہ کی بدبو ختم کرتی ، سنّت کے مُوافِق ہے ،فرشتے خوش ہوتے ہیں، رب راضی ہوتا ہے، نیکی بڑھاتی اور معدہ دُرُست کرتی ہے۔(جمع الجوامع،۵ /۲۴۹، حدیث: ۱۴۸۶۷) ٭سیِّدنا امام شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:چار چیزیں عقل بڑھاتی ہیں:


 

 



[1]  مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵