Book Name:Buray Khatmay ka khof

چھپائے جائیں گے یاسب کے سامنے ظاہر کر دیے جائیں گے؟ ہم نہیں جانتے کہ قِیامت کے50ہزار سالہ دن میں ساری مخلوق کے سامنے ہمیں نامہ اعمال سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گایا اُلٹے ہاتھ میں ؟ ہم نہیں جانتے کہ قِیامت کے50ہزار سالہ دن میں ساری مخلوق کے سامنے ہمارا نیکیوں کا پلڑا بھاری ہو گایا گناہوں کا؟ ہم نہیں جانتے کہ قِیامت کے50ہزار سالہ دن میں ساری مخلوق کے سامنے ہمارے لیے جنّت کا فیصلہ ہو گا یا جہنّم کا؟

آج بنتا ہوں معزز جو کھُلے حشر میں عیب

آہ!رُسوائی کی آفت میں پھنسوں گا یا ربّ!

گر تُو ناراض ہوا میری ہلاکت ہو گی

ہائے!میں نارِ جہنّم میں جلوں گا یا ربّ!

عفو کر اور سدا کے لیے راضی ہو جا

گر کرم کر دے تو جنّت میں رہوں گا یا ربّ

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص 85)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بدنصیب عابدکی حکایت میں ہم نے سُناکہ یہ شخص گناہوں سے توبہ کرتامگر پھرگناہوں میں مبتلا ہو جاتا۔یاد رکھئے!آئندہ توبہ کرلینے کی اُمّید پر جان بوجھ کر گُناہ کرنا بہت ہی بُرا ہے۔مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:توبہ کے اِرادے سے گُناہ کرناکُفر ہے۔ایک مقام پر کچھ مزید وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:توبہ کے اِرادے سے گُناہ کرنا کُفر ہے کہ چلو گُناہ میں حرج ہی کیا ہے؟ کل توبہ کرلیں گے، یہ توبہ نہیں بلکہ شریعت کا مذاق اُڑانا ہے اور خُدائے تعالٰی پر اَمْن(یعنی اس سے بے خوف ہوجانا ہے اور) یہ دونوں باتیں کفر ہیں۔(1)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] مرآۃ المناجیح،۳/۳۶۰