Book Name:Buray Khatmay ka khof

المَلَکُوت یعنی فرشتوں کا اُستاد تھا،اس نے80 ہزارسال اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی عبادت کی لیکن اس بدبخت کو نبی کی گستاخی اور تکبُّر نے تباہ کردیا،ہمیشہ ہمیشہ کیلئے کفر کا طوق اس کے گلے میں ڈال دِیا گیا، یوں قیامت تک پیدا ہونے والے سرکش لوگوں کیلئے وہ عبرت کا نمونہ بن گیا۔چونکہ وہ ملعون ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے معصوم فرشتوں کا استاد رہ چکا تھا لہٰذافرشتوں نے جب اپنے اس نامراد و نافرمان استاد کا بدترین حشر دیکھا تو اس سے ان کو بہت عبرت حاصل ہوئی اور اس لعین کے بُرے انجام نے ان ہستیوں کو بے چین کر کے رکھ دِیا۔جیساکہ

میری خُفیہ تدبیر سے بے خوف مت ہونا

تفسیر روحُ المعانی میں ہے :جب اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اِبلیس لعین کے ساتھ خفیہ تدبیر فرمائی تو حضرت سَیِّدُنا جبریلِ امین اور حضرت سَیِّدُنا میکائیل عَلَیْہِمَا السَّلَام رونے لگے،اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ان سے استفسار فرمایا:(حالانکہ وہ بخوبی جانتا ہے)تم دونوں کو کس چیز نے رُلایا ہے؟انہوں نے عرض کی،یارَبّ عَزَّ  وَجَلَّ! ہم تیری خفیہ تدبیر سے بے خوف نہیں۔ تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ارشاد فرمایا:ایسے ہی رہنا(اور)میری خفیہ تدبیر سے بے خوف مت ہونا۔(روح المعانی، سورۃ النمل، تحت الآیۃ:۱۰، ۱۹/۲۱۷)

تِرے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ

میں تھر تھر رہوں کانپتا یا اِلٰہی

مسلماں ہے عطارؔ تیری عطا سے

ہو ایمان پر خاتمہ یا اِلٰہی

                                                                                                                                                                                                (وسائلِ بخشش مُرمّم،ص 105)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غور کیجئے! جب اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی خُفیہ تدبیر سے اُس کے معصوم فرشتے بلکہ فرشتوں کے سردار حضرت سَیِّدُنا جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام  بھی بے خوف نہیں تو ہمیں اللہ