Book Name:Buray Khatmay ka khof

کِسی بندے کے ساتھ بَھلائی کا اِرادہ فرماتا ہے تو اُس کے مَرنے سے ایک سال پہلے ایک فِرِشتہ مُقرَّر فرما دیتا ہے جو اُس کو راہِ راست پر لگاتا رہتا ہے حتّٰی کہ وہ خیر(یعنی بھلائی)پر مَر جاتا ہے اور لوگ کہتے ہیں: فُلاں شَخص اچّھی حالَت پر مَرا ہے۔ جَب ایسا خُوش نَصیب اور نیک شَخص مَرنے لگتا ہے تو اُس کی جان نکلنے میں جَلدی کرتی ہے۔ اُس وَقت وہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ سے مُلاقات کو پَسند کرتا ہے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُس کی مُلاقات کو ۔ جَب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کسی کے ساتھ بُرائی کا ارادہ کرتا ہے تو مَرنے سے ایک سال قَبل ایک شَیطان اُس پر مُسلَّط کردیتا ہے جو اُسے بہکا تا رہتا ہے حتیّٰ  کہ وہ اپنے بَدتَرِین وقت میں مَرجاتا ہے۔ اُس کے پاس جب موت آتی ہے تو اُس کی جان اَٹکنے لگتی ہے۔ اُس وَقت یہ شَخص اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے ملنے کو پسند نہیں کرتا اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اِس سے مِلنے کو ۔ (مُسنَد ابنِ راھَوَیْہ ج۳ ص۹۰۵ملتقطا،غیبت کی تباہ کاریاں،ص:۹۶)

ہر دم اِبلیس پیچھے لگا ہے                حفظِ ایمان کی اِلتجا ہے

ہو کرم امنِ روزِ جزا کی                 میرے مولیٰ تُو خیرات دیدے

روح عطارؔ کی جب جدا ہو               سامنے جلوۂ مصطفےٰ ہو

ان کے قدموں میں اس کو قضا کی         میرے مولیٰ تُو خیرات دیدے

(وسائلِ بخشش مُرمّم، ص124،125)

اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنَا مِنَ النَّارoیَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُoبِرَحۡمَتِکَ یَآاَرۡحَمَ الرّٰحِمِیۡنَo

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سبز جھنڈا:

       حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ اللہ ابنِ عَبّاس رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُما نے شَبِ قَدْر کے بارے میں نبیِّ کریم، روفٌ رَّحیم ، محبوبِ ربِّ عظیم عَزَّ  وَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا یہ فرمانِ عالیشان نَقْل کیاہے-’’جب شَبِ