Book Name:Buray Khatmay ka khof

مذاکرے میں اوّل تا آخر پابندی کے ساتھ نہ صرف خود شرکت کروں گا بلکہ دیگر مسلمانوں تک اس کی دعوت پہنچا کر انہیں بھی اجتماع میں حاضری کی ترغیب دلاؤں گا۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

       شیخِ طریقت، امیر اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   ہفتہ وارسنّتوں بھرے اجتماع میں پابندی سے شرکت کرنے والوں کو دُعا دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:  

جو پابند ہے اجتماعات کا بھی

 

میں دیتا ہوں اُس کو دُعائے مدینہ

(وسائلِ بخشش،ص۳۶۹مُرمّم)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَسا اوقات چھوٹے چھوٹے نیک اعمال بھی جَہنَّم سے چُھٹکارہ پانے  اور جنَّت میں ابَدی چین پانے کا سبب بن جاتے ہیں ۔لہٰذا ہمیں   چاہیے کہ زِیادہ سے زِیادہ نیک اعمال کرتے رہیں اور جولوگ نیکیوں میں مَشغُول ہیں وہ بھی ہوشیار  رہیں کہ کہیں  شیطان انہیں یہ بات  باوَر کروانے  میں کامیاب نہ ہوجائے کہ تُو نے تو بہت نیک اعمال کرلئے ہیں اب بس کر ، تیری یہ نیکیاں تجھے بَخشوانے اور تجھے جنَّت کی نِعمتوں سے لُطف اُٹھانے  کیلئے کافی ہیں ۔اگرایسا کوئی خیال ذِہن میں آئے تو اُسے فوراًجَھٹک دیجئے اوراللہعَزَّ  وَجَلَّ     کی خُفْیہ تدبیر سے ہر دَم ڈرتے رہئے  کیونکہ کوئی نہیں جانتا کہاللہ قدیرعَزَّ  وَجَلَّ کی خُفْیہ تَدبیرکس کے بارے میں کیا ہے ، کوئی تو اپنی ساری عُمر کُفر میں گُزار دے مگر مرتے وقت ایمان کی دولت سے سرفراز ہو جائے جبکہ کوئی ساری عمر نیکیوں میں بسر کرنے کے باوُجود بوقتِ رُخصَت مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  بُرے خاتمِے سے دو چار ہو۔

خُدایا بُرے خاتمے سے بچا لے         گنہگار ہے جاں بَلب یا اِلٰہی

اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہا سے رِوایَت ہے کہ جَب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ