Book Name:Buray Khatmay ka khof

قَدْر آتی ہے تو اللّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ کے حُکْم سے حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام ایک سبز جھنڈا لئے فرِشتوں کی بَہُت بڑی فوج کے ساتھ زمین پر نُزُول فرماتے ہیں اور اُس سبز جھنڈے کو کعبۂ مُعَظّمہ پر لہرادیتے ہیں۔ حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے سو بازُو ہیں،جن میں سے دوبازُو صِرْف اِسی رات کھولتے ہیں۔وہ بازُو مَشْرِق ومَغْرِب میں پھیل جاتے ہیں۔پھر حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام فِرِشتوں کو حُکم دیتے ہیں کہ جو کوئی مسلمان آج رات قِیام ،نَماز یا ذِکرُاللہ عَزَّ  وَجَلَّ میں مشغُول ہے، اُس سے سلام ومُصافَحہ کرو۔نِیز اُن کی دُعاوں پر آمین بھی کہو ۔ چُنانچِہ صُبح تک یِہی سِلسلہ رہتا ہے ۔ صُبح ہونے پر حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام فِرِشتوں کو واپَسی کا حُکْم صادِر فرماتے ہیں ۔ فِرِشتے عَرض کرتے ہیں،اے جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت کی حاجات کے بارے میں کیا کِیا؟حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام فرماتے ہیں ، ’’اللّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ نے اِن لوگوں پر خُصُوصی نَظَرِ کرم فرمائی اور 4 قِسم کے لوگوں کے عِلاوہ تمام لوگوں کو مُعاف فرما دیا۔ صَحَابۂ کِرام علیہم الرضوان  نے عَرض کی، ’’یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ وہ چار قِسْم کے لوگ کون سے ہیں؟‘‘ارشاد فرمایا:) 1( ایک تو عادی شرابی)2(دُوسرے والِدَین کے نافرمان )3(تیسرے قَطْعِ رِحمی کرنے والے(یعنی رشتہ داروں سے تَعلُّقات توڑنے والے)اور )4( چوتھے وہ لوگ جو آپس میں بُغض وکینہ رکھتے ہیں اور آپس میں قَطْعِ تعلُّق کرنے والے۔‘‘(شُعَبُ الْایمان،ج۳،ص336،حدیث3695)

بد نصیب لوگ:

میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ؟ شَبِ قَدر کِس قَدَر عظمت والی رات ہے۔ اِس رات میں ہر خاص وعام کو بَخش دیا جاتا ہے۔تاہَم عادی شرابی،ماں باپ کے نافرمان،قَطعِ رِحمی کرنے والے اوربِلامصلحتِ شَرعی آپس میں کِینہ رکھنے والے اوراس سبب سے آپس میں تعلُّقات مُنقَطع کرنے والے اِس عام بخشِش سے مَحروم کردیے جاتے ہیں۔