Book Name:Buray Khatmay ka khof

لیے عبرت ہی عِبرت ہے،وہ نادان جومصیبت میں گرفتارہوتے ہیں یا بیمار ہوتے ہیں تو توبہ و اِستغفار شروع کر دیتے ہیں،تلاوت و نماز شروع کردیتے ہیں،صدقہ و خیرات شروع کر دیتے ہیں مگر جب ربّ عَزَّ  وَجَلَّ ان کو صحت و عافیت عطا فرماتا ہے ،بیماریوں،مصیبتوں،پریشانیوں سے نجات عطا فرماتا ہے  تو پھر غافل ہو کر نمازیں چھوڑ دیتے ہیں اور دوبارہ سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نافرمانیاں شروع کر دیتے ہیں،اسی طرح خُداعَزَّ وَجَلَّ کی رحمت پر جھوٹی اُمّیدیں باندھ کر گُناہوں میں ملوثرہنے والوں کے لیے بھی اس واقعے میں عبرت ہی عِبرت ہے،سچی توبہ کرنے کے بجائے سرسری توبہ کرکے دوبارہ گُناہوں کی دلدل میں دَھنسنے والوں کے لیے بھی اس واقعے میں عبرت ہی عِبرت ہے اِسی طرح عبادت کے ذریعے رِضائے الٰہی حاصل کرنے کے بجائے لوگوں کی رضامندی اور ان کے نزدیک اپنی نیک نامی چاہنے والے غافل مسلمانوں کے لئےاس واقعے میں عبرت ہی عِبرت ہے۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ نفس و شیطان کی چالوں سے ہوشیار رہتے ہوئے اپنے ایمان کی حفاظت کے لئے فکرمند رہیں،ہر وقت اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے رہیں کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ نزع کے عالم میں ہمارے ساتھ کیا ہو گا ؟ہم نہیں جانتے  کہ ایمان سلامت لے جانے میں ہم کامیاب ہوں گے کہ نہیں۔ہم نہیں جانتے کہ ہم قبر کے سوالات کے صحیح جوابات دینے میں کامیاب ہوں گے یا ناکام؟ہم نہیں جانتے کہ ہماری قبر میں جنّت کی کھڑکی کھلے گی یا جہنّم کی ؟ہم نہیں جانتے کہ ہمارے کفن کو جنّتی خوشبودارکفن سے بدلا جائے گا یا جہنم کے بدبودارآگ کے کفن سے بدلا جائے گا،ہم نہیں جانتے کہ ہماری قبر تاحدِنظر کشادہ ہوگی یااس قدر تنگ کہ ہماری پسلیاں توڑ پھوڑ کر رکھ دے گی، ہم نہیں جانتے کہ قِیامت کے50ہزار سالہ دن میں ساری مخلوق کے سامنے ہماری عزت افزائی ہو گی یا رُسوائی ہو گی؟ ہم نہیں جانتے کہ قِیامت کے50ہزار سالہ دن میں ساری مخلوق کے سامنے ہمارے عیب