Book Name:Hazrat e Ibrahim ki Qurbaniyan

ڈھیر خزانہ ہمارے ہاتھ آئے گا ۔چنانچہ دو فرامینِ مُصْطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنئے:

مُسلمان کوجوبھی تکلیف ،اَذِیَّت ، اَندیشہ ،غم اورمَلال پہنچے یہاں تک کہ اگراس کوکانٹابھی چُبھ جائے تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان تکالیف کے سبب اس کے گُناہ مِٹادیتاہے۔ (صحیح البخاری، کتاب المرضی ،باب کفا رۃ المرض،الحدیث ۵۶۴۰،ج،۴،ص،۳)

قیامت کے دِن جب مُنادی نِداکریگا:کون ہے جس کااللہعَزَّ  وَجَلَّ پرقَرض ہے؟تومخلوق کہے گی: ایساکون ہے جس کاقرض اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پر ہو؟فِرشتے کہیں گے:وہ جسے (دُنیا میں) ایسی مُصیبت میں مبُتلا کیاگیاجس سے اس کادِل غمگین ہوا،آنکھوں سے آنسو بَہے لیکن اس نے ثواب کی اُمید پر اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا کے لئے صَبْر کیاآج وہ کھڑا ہوجائے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے اپنااَجْر لے لے ۔ (نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں،ص۶۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

قُربانی کی اَہمیَّت:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے اَندرصَبْرو شُکْر جیسی عادات پیدا کرنے کی کوشش کریں اوران اَوْصافِ حمیدہ کو اپنی ذات پر نافذ کرنے  کا ایک بہترین ذَرِیْعہ یہ بھی ہے کہ ہم اپنے اَسْلاف کی سیرت و کردار کا مُطالَعہ کریں۔جب اَنْبیائےکرامعَلَیْہِمُ السَّلَاماوراَوْلیائےعِظامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَامکےواقعات پڑھیں گے تو اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ ان کے  کرداروں کی مَدنی مَہک سے ہماری زِندگی بھی مَہک اُٹھے گی۔آج ہم نے حضرتِ سَیِّدُنا ابراہیم عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کےمُتَعَلِّق سُنا۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام  نے ساری زِنْدگی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی اِطاعت و فرمانبرداری میں ُگزاری ،حکمِ خُدا وَنْدی میں اپنا تَن ، مَن، دھن فِدا کرنے کا عملی مُظاہَرہ کیا، یہاں تک کہ چاند سا بیٹا بھی راہِ خدا میں قُربان کرنے سے دَریغ نہیں کیا۔اللہ عَزَّ