Book Name:Riyakari ki Tabahkariyan

آپ سے بھی مدنی التجاہے کہ نہ صِرْف خُود بلکہ دوسرے اسلامی بھائیوں کوبھی   شِرکت  کی دعوت دیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّمدنی مُذاکروں میں شِرکت ذِیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سے ہفتہ وارایک مدنی کام بھی ہے۔ یاد رکھئے!  وَعظ و نصیحت کے لیے اِجتماعات مُنْعَقِد کر کے اُن میں لوگوں کی اِصْلاح کی نِیَّت سے عِلْم وحکمت بھرے مَدنی پُھول لُٹانا یہ بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن کا طریقہ رہا ہے۔

منقول ہے شیخُ المشائخ  حضرتِ سَیِّدُنا ابُومَدْیَنْ شُعَیْب مَغرَبیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بُلند مرتبہ کے مالک اور ابدال میں سے تھے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اُندُلُس کی جامع مسجد خِضر میں نمازِ فجر کے بعد بیان فرمایاکرتے تھے۔ ایک مرتبہ چند راہب بھی اِمتحاناً مُسلمانوں کے لِباس پہن کر مسجد میں لوگوں کے ساتھ آکر بیٹھ گئے۔جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان شُروع کرنے لگے توتھوڑی دیر کے لئے خاموش ہو گئے، پھرایک دَرزی حاضر ہوا۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  نے اِسْتِفْسار فرمایا:اتنی دیر کیوں لگادی؟اس نے عَرْض  کی، حُضُور! آپ کے حکم پر رات کو ٹوپیاں بناتے ہوئے دیر ہو گئی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے اس سے ٹوپیاں لیں اور کھڑے ہو کر سب راہبوں کو پہنا دیں۔ لوگوں کو اس سے بڑا تعجُّب ہوا،لیکن مُعامَلہ ابھی تک واضح نہ ہوا تھا۔پھر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے بیان شُروع کر دیا،جس میں یہ جُملہ بھی فرمایا: اے فُقراء !جب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے توفیق کی ہوائیں ،سَعادَت مند دلوں پر چلتی ہیں تو وہ ہر روشنی کو بُجھا دیتی ہیں۔ پھر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے سانس لیا،جس سے مسجد کی تقریباً تیس(30) قِندیلیں بجھ گئیں۔ پھر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنا سر اُٹھا کر فرمایا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے سِوا کوئی مَعْبود نہیں، اے فُقراء!جب عِنایت کے اَنْوار ،مُردہ دلوں پر روشنی کرتے ہیں تو وہ راحت و سُکون سے زِنْدگی بَسر کرتے ہیں اور ہر ظُلمت ان کے لئے روشن ہو جاتی ہے۔ پھر آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے سانس لیا تو تمام قندیلوں کی روشنی لوٹ آئی۔ پھر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے آیتِ سجدہ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے جب سجدہ کیا اور لوگوں نے بھی سجدہ کیاتو راہب بھی رُسْوائی کے خوف سے لوگوں کے ساتھ سجدہ میں گر گئے ۔آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  نے سجدے میں یوں دعا کی: ''یااللہ عَزَّ  وَجَلَّ ! تُو اپنی مخلوق کی تدبیر اور اپنے