Book Name:Riyakari ki Tabahkariyan

1       هُوَ الْاَوَّلُ وَ الْاٰخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُۚ-وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ(۳) (پ۲۷الحدید۳)کہنے سے فوراً  وَسوَسہ دُور ہوجاتا ہے۔ (مُلَخَّص ازفتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۱ ص ۷۷۰) ( نیکی کی دعوت ص 105)

کاش لَب پر مرے رہے جاری                  ذِکْر آٹھوں پہر ترا یارَبّ

                                                                                        (وسائلِ بخشش، ص ۷۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

علاج کے باوُجود افاقہ نہ ہو تو؟

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر بھرپور عِلاج کے بعد بھی اِفاقہ نہ ہوتو گھبرائیے نہیں بلکہ عِلاج جاری رکھئے کہ ’’دل کو بھی آرام ہوہی جائے گا۔‘‘کیونکہ اگر ہم نے عِلاج تَرک کر دیا تو گویا خود کو مکمَّل طور پر شیطان کے حوالے کر دیا کہ اِس طرح تو وہ ہمیں کہیں کا نہ چھوڑے گا۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ رِیاکاری سے جان چُھڑانے کی کوشش جاری رکھیں۔دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ مِنْہاجُ الْعابِدین میں حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سَیِّدُنا امام ابُو حامِد محمد بن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی  کے فرمان کا خُلاصہ ہے:اگرآپ یہ محسوس کریں کہ شیطان،اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے پناہ مانگنے کے باوُجُود پیچھا نہیں چھوڑ رہا اور غالِب آنے کی کوشش میں ہے تو اِس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کوآپ کے مُجاہَدے، قُوَّت اور صَبر کا اِمتحان مَطلُوب ہے،یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ آزما رہا ہے کہ آپ شیطان سے مُقابَلہ اور مُحارَبہ(یعنی جنگ)کرتے ہیں یا اُس سے مَغلُوب (یعنی ہار)جاتے ہیں۔ (مِنہاجُ العابِدین(عربی)ص۴۶)(نیکی کی دعوت ص 106)

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں رِیاکاری کے مَرَض سے شِفا عطا فرمائے اور ہمارے سینوں کو اِخْلاص کے نُور سے مُنوّر