دانت  کیسے محفوظ ہوں ؟ (دوسری اور آخری قسط)

دانتوں کی بناوٹ میں حِکمت:حُجّۃُ الاِسلام،حضرت سیِّدنا امام محمد غزالی علیہ رحمۃ اللہ الوَالی فرماتے ہیں:اللہ کریم نے اِنسان کے مُنہ میں دو ہڈیوں سے جبڑے بناکر ان میں دانت پیدا فرما دیئے تاکہ غذاکو چَبا کر باریک کرلیا جائے۔اُوپر نیچے داڑھ پیدا کرکے اوپر والے دانتوں  کو نچلے دانتوں کے مُوافق اور برابر کیا تاکہ غذا چَبانے میں آسانی ہو۔غذا کی مُختلف قسمیں ہوتی ہیں:  بعض توڑ کر،بعض کاٹ کر اور بعض چَبا کر کھائی جاتی ہیں۔ تینوں مَقاصد پورے کرنے کے لئے تین قسم کے دانت بنائے گئے:چَبانے کے لئے اَضْراس یعنی داڑھیں، کاٹ کر کھانے کے لئے رُباعیّات یعنی سامنے کے دانت اورتوڑ کر کھانے کے لئے اَنْیاب یعنی رُباعیات کے ساتھ والے دانت بنائےگئے۔ انسانوں نے جو چکی بنائی ہے اس کا نچلا پتھر ٹھہرا رہتا اور اوپر والا حرکت کرتا ہے لیکن اللہ پاک نے جبڑے کو چَکی کی مثل اس طرح بنایا کہ اس کا نِچلا حصہ حَرکت کرتا اور اُوپر والا ٹھہرا رہتا ہے۔(احیاء علوم الدین،ج4،ص138)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ تعالٰی نے اپنی قُدرتِ کامِلہ سے ہر چیز کو عین حکمت  اور مخلوق کی ضرورت کے مُطابق بنایا ہے۔دانتوں کا مُعامَلہ ہی مُلاحظہ فرمالیں،گھاس کھانے والے جانوروں کے دانت چپٹے اورگوشت کھانے والوں کے نَوکیلے  ہوتے ہیں، جبکہ اِنسانی دانتوں میں  سے کچھ چپٹے اور کچھ نوکیلے ہوتے ہیں، کیونکہ اِنسان سَبزیاں اور گوشت وغیرہ مختلف قسم کی غذائیں استعمال کرتا ہے۔

ہر شے سے ہیں عِیاں  مِرے صانع کی صنعتیں

عالَم  سب آئینوں میں  ہے آئینہ ساز کا

(ذوقِ نعت،ص 10)

داڑھوں  میں کمزوری کاایک سبب:حضرتِ سیِّدُناعبداللہ بن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں: جو کھاناداڑھوں میں رہ جاتا ہے، وہ داڑھوں کو کمزور کردیتا ہے۔(مجمع الزوائد،ج5،ص32، حدیث: 7952) خِلال کیسا ہو؟ جب بھی کھانا یا کوئی غذا کھائیں، خِلال کی عادت بنانی چاہئے۔بہتر یہ ہے کہ خِلال نِیم کی لکڑی کا ہوکہ اس کی تَلخی (کڑواہٹ) سے مُنہ کی صفائی ہوتی ہے اور یہ مَسُوڑھوں کیلئے مفید ہوتی ہے۔بازاری خلال(Tooth Picks)عُموماً موٹی اور کمزور ہوتی ہیں۔ ناریل کی تِیلیوں کی غیر مُسْتَعْمَل جھاڑو کی ایک تیلی یا کھجور کی چٹائی کی ایک پٹّی سے بَلیڈ (Blade)کے ذَرِیعے کئی مضبوط خِلا ل تیار ہو سکتے ہیں۔خِلال کی طبّی حکمتیں: خِلال کی حکمتیں بیان کرتے ہوئے اَطِبّا (Doctors) کہتے ہیں: کھانے کے بعد غِذا ئی اَجزا دانتوں اور مَسُوڑھوں کے درمیان پھنس جاتے ہیں، اگر ان کوخِلال کے ذَرِیعے نکالا نہ جائے تو یہ سڑ جاتے ہیں، جس سے ایک خاص قسم کا پلاسمہ(Plasma) بَن کر مَسُوڑھوں کو مُتَورِّم کرتا (یعنی سُجاتا) اور اس کے بعد دَانتوں اور مَسُوڑھوں کےتعلُّق کو خَتم کردیتا ہے،نتیجۃً دانت آہستہ آہستہ گِر جاتے ہیں۔ خِلال نہ کرنے سے دانتوں میں پا ئِریا (Pyorrhea)کی بِیماری بھی ہوتی ہے،جس میں مَسُوڑھوں میں پِیپ ہوجاتی ہے، جو کھانے کےساتھ پیٹ میں جاتی ہے، جس سے  مُہلِک اَمراض جَنَم لیتے ہیں۔ (فیضانِ سنت،ص288، 291ملخصاً)

دانتوں میں خون آنے کے اَسباب:بعض لوگوں کو مِسواک وغیرہ  کرنے سے خون آتا ہے۔اس کا ایک سبب پیٹ کی خرابی بھی ہوتا ہے، ایسے مریض کو قبض وغیرہ کا علاج کرنا ضَروری ہے۔دوسرا سبب یہ ہے کہ دانتوں کی صفائی میں لاپرواہی کی وجہ سے غذائی اَجزاء دانتوں اور مَسُوڑھوں کے درمیان جمع ہو کر چُونے کی طرح سخت ہو کر جَم جاتے ہیں، ڈاکٹری زبان میں اسے ٹاٹر (Tatar)کہتےہیں،اس کیلئےدانتوں کے ڈاکٹر (Dentist) سے دانتوں کی صفائی (Scaling) کروانا مُفید ہے۔ (فیضانِ سنت، ص293  ملخصاً) ہلتےدانت کاگھریلو علاج:پھٹکری25گرام،لیموں ایک عدد، کِیکر کی چھال25گرام۔ پھٹکری کوکچھ دیرہلکی آنچ پر  توے پر گرم کیجئے،جب پھولنے لگے تو ایک عدد لیموں اس پر نچوڑ دیں،پھر اسے اچھی طرح باریک کرکے ہلتے دانت پر لگائیں، اس کے بعد کیکر کی چھال کو ایک گلاس پانی میں جوش دیں اور ٹھنڈا ہونے پر دِن میں دو بار اس سے کُلیّاں کریں ،  ان شآء اللہ عَزَّوَجَلَّ ہلتے دانت مَضبوط ہوجائیں گے۔ کَھجورکی گُٹھلیوں کا مَنجن:کَھجورکی گُٹھلیوں کو آگ میں جَلا کر اِس کا مَنجَن (دانتوں کو صاف کرنے کا پاؤڈر)بنا لیجئے، یہ دانتوں کو چمکدار اور مُنہ کی بَدبُو کو دُور کرتا ہے۔(فیضانِ سنت، ص1022)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ رسولِ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مُبارک دانتوں کے صدقے ہمیں تمام جسمانی و رُوحانی اَمراض سے شفا عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

دَندان و لَب وزُلْف و رُخِ شَہ کے فِدائی

ہیں دُرِّ عَدَن،لَعلِِ یَمَن،مُشکِ خُتَن پھول

(حدائقِ بخشش،ص78)

نوٹ: تمام دوائیں  اپنے طبیب (ڈاکٹر) کے مشورےسے ہی استعمال  کیجئے۔

(اس مضمون کی تیاری  میں مدنی چینل کے سلسلے’’مدنی کلینک‘‘سے  بھی مدد لی جاتی ہے)

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭ ماہنامہ فیضان مدینہ، باب المدینہ کراچی

 


Share

Articles

Comments


Security Code