جشنِ ولادت منانا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے

جشنِ ولادت منانا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے

شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہفرماتے ہیں:

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ! 12ربیعُ الاوّل کو جشنِ وِلادت کے موقع پر دنیا بھر میں عاشقانِ رسول اجتماعِ میلاد اور جلوسِ میلاد وغیرہ کے ذریعے اپنی محبتوں کا اظہار کرتے ہیں، عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک ،’’دعوتِ اسلامی‘‘ بھی اس میں اپنا خوب حصّہ ملاتی ہے اور دنیا کے مختلف ممالک کے مختلف علاقوں کے مختلف حصوں میں مکّی مَدَنی سرکار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا جشنِ ولادت دھوم دھام سے مناتی ہے،مَدَنی پرچم لگائے جاتے ہیں،چراغاں(Lighting)اور اجتماعِ میلادکی ترکیب ہوتی ہے،ولادتِ مصطَفٰے کی گھڑی میں صبح ِبہاراں منائی جاتی ہے ،پھر 12ربیعُ الاوّل کو دن کے وقت بے شمارجُلوسِ میلاد نکالے جاتے ہیں۔ہمارا ہر کام شریعت کے مطابق ہونا چاہئے، چنانچہ جشنِ ولادت منانے کے حوالے سے  عاشقانِ رسول کی خدمت میں چند مَدَنی پھول پیشِ خدمت کرتا ہوں: ٭بارہویں شریف کو ہوسکے توکپڑے، عمامہ شریف، ٹوپی، سربند، مسواک، عطر کی شیشی، رومال، چادر، گھڑی، چشمہ، چپّل، موزے وغیرہ غرض ہر چیز نئی استعمال کیجئے،اِنْ شَآء َ اللّٰہ عزّوجلّ عشقِ رسول میں اِضافہ ہوگا٭  ظاہر کو نیا کرنے کے ساتھ ساتھ باطن کوگناہوں سے صاف ستھرا گویا  نیا کرنے کے لئے سچّی پکّی توبہ کیجئے٭جشنِ ولادت کی خوشی میں چَراغاں ضرورکیجئے،مگر اپنے آپ کوسُنّتوں اور اخلاقِ حَسَنہ سے آراستہ کرنے میں بھی غفلت نہ برتئے٭جُلوسِ میلادمیں باوُضو، نگاہیں جھکائے، نعت شریف پڑھتے ہوئے ہاتھوں میں مَدَنی جھنڈے لئے پُر وقار اورمؤدّب انداز میں شرکت کیجئے ٭جُلوسِ میلاد میں اِس طرح تصوّر کیجئے کہ میں مکّۂ مکرّمہزادَھَااللّٰہُ شَرَفًاوَّ تَعظِیْمًا میں ہوں اور حضرتِ سیّدتنا بی بی آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر برکتیں لینے جارہا ہوں اور نورکی برسات ہورہی ہے٭ تنگ گلیوں میں جُلوسِ میلا د نکالنے کی بجائے جہاں تک ممکن ہوکشادہ جگہ کی ترکیب بنائی جائے تاکہ گاڑی چلانے اور پیدل چلنے والوں کو تکلیف نہ ہو ٭جُلوسِ میلاد میں نیاز لوگوں کی طرف پھینکنے کی بجائے ہاتھوں میں دیجئے تاکہ رزق ضائع نہ ہو اور بے حُرمتی سے بھی محفوظ رہے٭ جُلوسِ میلاد میں ایسے نعرے نہ لگائے جائیں جن سے کسی قسم کے اِشتعال کا اندیشہ ہو٭ جُلوسِ میلاد میں گھوڑے اور اُونٹ وغیرہ نہ لائے جائیں کیونکہ اِن کے پیشاب وغیرہ سے کپڑے ناپاک ہونے کا اندیشہ رہتا ہے ٭ جُلوسِ میلادکے دوران بھی اذان کا احترام کیجئے اور نماز باجماعت کے لئے قریبی مسجد کارُخ کیجئے ٭ گانا بجانا، ڈانس کرناویسے بھی ناجائز و حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے، تو جُلوسِ میلاد میں ایسا کرنا کتنا سخت حرام ہوگا!٭جُلوسِ میلاد میں ہوسکے  تو روزہ رکھ کر شرکت کیجئے،اِنْ شَآء َ اللّٰہ عزّوجلّ ثواب ملے گا،(مَدَنی آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم پیر کے دن روزہ رکھا کرتے تھے، دریافت کرنے پر فرمایا:اسی دن میری ولادت ہوئی اور اسی روز مجھ پر وحی نازل ہوئی۔ (مسلم،حدیث: 2750))٭ جشنِ وِلادت پر گھروں اور دیگر عمارتوں وغیرہ پر مَدَنی جھنڈا لہرانے سے خوشی کا اِظہار اور عشقِ رسول میں اِضافہ ہوتا ہے،بارھویں شریف کے بعدجھنڈوں کو اُتار کر سنبھال لیجئے تاکہ یہ ہوااور بارش وغیرہ سے متأثر ہوکرتار تار نہ ہوں،باادب بانصیب۔

(مزید تفصیل کے لئے مکتبۃ المدینہ کے رسالہ صبح بہاراں (صفحہ20تا 31 )کا مطالعہ کیجئے)


Share

Articles

Comments


Security Code