وسیلے کی برکت سے آنکھیں روشن ہوگئیں

وظائف

وسیلے کی برکت سے آنکھیں روشن ہوگئیں

صحابیِ رسول حضرتِ عثمان بن حُنَیْف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ بابرکت میں ایک نابینا صحابی   حاضر ہوئے اور عرض کی : یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! دعا فرمائیں کہ اللہ پاک میری بینائی پر پڑے ہوئے پردے کو ہٹا دے ! آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : دعا کروں یا رہنے دوں  (یعنی دعا کروانا چاہو گے یا صبر کرلوگے )  عرض کی : یا رسولَ اللہ ! بینائی سے محرومی میرے لئے باعثِ دشواری ہے ، نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جاؤ وضو کرو اور پھر دو رکعتیں پڑھ کر یہ دعا مانگو !

 ” اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ وَاَتَوَجَّہُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّیْ مُحَمَّدٍ ( صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )  نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ یَا مُحَمَّدُ اِنِّیْ اَتَوَجَّہُ بِکَ اِلٰی رَبِّکَ اَنْ یَکْشِفَ لِیْ عَنْ بَصَرِیْ شَفِّعْہُ فِیَّ وَ شَفِّعْنِیْ  فِیْ نَفْسِیْ ۔ “

ترجمہ : ” اے اللہ پاک ! میں تجھ سے دعا کرتا ہوں اور تیری بارگاہ میں اپنے نبی محمد مصطفےٰ ، نبیِّ رحمت  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے وسیلے سے متوجہ ہوں ، یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! میں آپ کے وسیلے سے آپ کے رب کی طرف متوجہ ہوں تاکہ وہ میری بینائی پر پڑے پردے کو ہٹا دے ، اے اللہ میرے حق میں نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سفارش اور میری گزارش قبول فرما۔  ( راوی کہتے ہیں )  کہ وہ نابینا شخص  ( یہ عمل کرکے ) واپس ہوئے توان کی بینائی سے پردہ ہٹ چکا تھا۔ ( سنن الکبریٰ للنسائی ، 6 / 169 ، حدیث : 10496 )

قبولیتِ دُعا کا وظیفہ

حضرت فضالہ ابنِ عبید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تشریف فرما تھے کہ ایک آدمی آیا اس نے نماز پڑھی پھر دعا کی : الٰہی  مجھے بخش دے اور رحم کر ، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اے نمازی تو نے جلدی کی ، جب تو نماز پڑھ کر بیٹھے تو اللہ  کے شایان شان اس کی حمد بیان کر اور مجھ پر درود بھیج پھر اللہ  سے دعا کر۔ اس کے بعد ایک دوسرے شخص نے نماز پڑھی پھر اللہ  کی حمد اور نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر درود بھیجا تو نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اے نمازی دعا مانگ قبول ہوگی۔  ( ترمذی ، 5 / 291 ، حدیث : 3487 )


Share

Articles

Comments


Security Code