Book Name:Subha Kis Haal Mein Ki

میں سونے کو یاد کیا کرے...!! ([1])

اللہُ اکبر! کاش! یہ پیارے انداز ہمیں نصیب ہو جائیں...!!اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

میں سو جاؤں یا مصطفٰی کہتے کہتے                                                      کُھلے آنکھ صلی علیٰ کہتے کہتے

صُبْح کے وقت کی2 پیاری کیفیات

ایک نیک بزرگ فرماتے ہیں:جسے صُبْح نصیب ہو گئی، اس پر 2 باتیں لازِم ہیں: (1):امن (2):خوف۔ اَمن اس بات پر کہ رِزق کا ذِمَّہ اللہ پاک نے اپنے کرم پر لیا ہے اور خوف اس بات کا کہ آہ! میں اللہ پاک کے اَحْکام آج پُورے کر پاؤں گا کہ نہیں کر پاؤں گا...!! مزید فرماتے ہیں: جس بندے کو یہ 2 کیفیات مِل جائیں اسے 2 نعمتیں عطا کی جاتی ہیں: (1):قناعت کہ جو اور جتنا اسے دِیا گیا ہے، وہ اس پر خوش ہو جاتا ہے (2):اطاعت و فرمانبردای کی مٹھاس۔([2])

یہ 2 نعمتیں (1):قناعت اور (2):نیکی کی مٹھاس اسے ملتی ہے، جو صُبْح اُٹھتے ہی رزق کے معاملے میں پُر امن اور نیک کاموں کے معاملے میں خوف زدہ ہوتا ہے کہ آہ! کہیں آج کا دِن نافرمانیوں میں نہ گزر جائے...!! کاش! ہمیں یہ 2 عظیم کیفیات نصیب ہو جائیں...!! آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

رہیں سب شاد گھر والے شہا تھوڑی سی روزی پر       عطا ہو دولتِ صبر و قِناعت یا رسول اللہ([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]... بہار شریعت، جلد:3، صفحہ:436، حصہ:16۔

[2]...تنبیہ الغافلین، باب ما قیل کیف یصبح الرجل، صفحہ:324۔

[3]...وسائلِ بخشش، صفحہ:332۔