Book Name:Subha Kis Haal Mein Ki

صُبْح کی پیاری کیفیات

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں اپنی صُبْح کی کیفیات پر غور بھی کرنا چاہئے اور ان کو سنّوارنے کی کوشش بھی ضرور کرنی چاہئے۔ یہ کیسے ہو گا؟ کون کون سی پیاری کیفیات ہمیں اپنانی ہیں؟ آئیے! نیک لوگوں کی نصیحتیں سُنتے ہیں:

سوئے کس حال میں تھے...؟

کسی نیک بزرگ سے پوچھا گیا: آدمی کو صُبْح کس نیت کے ساتھ بستر سے اُٹھنا چاہئے؟ فرمایا: پہلے یہ سوچو کہ سوئے کس حال میں تھے، پِھر اُٹھنے کے بارے میں پوچھنا۔ پِھر فرمایا: اُٹھنے کا بعد میں پوچھنا، پہلے سونے کی کیفیات کے بارے میں غور کرو! پِھر آپ نے سونے کی اچھی حالت کو بیان کیا، فرمایا: بندے کو چاہئے کہ رات کو سونے سے پہلے چار باتوں کا خیال رکھے: (1):رُوئے زمین پر کسی کا حق اس کے ذِمّے نہ ہو۔ اگر کسی کا حق اس پر آتا ہے تو ادا کر دے (یا معاف کروا لے) کیونکہ بعض دفعہ سوتے ہوئے ہی موت آ جاتی ہے، اگر کسی کا حق ذِمّے لے کر مر گیا تو اللہ پاک کے حُضُور اس کے پاس کوئی حجّت نہ ہو گی (یعنی روزِ قیامت حق کی ادائیگی دُشوار ہو گی) (2):اللہ پاک کے مقرر کئے ہوئے فرائِض میں سے کوئی فرض اس کے ذِمّے نہ ہو (مثلاً نمازِ عشاء رہتی ہے تو پڑھ کر سوئے، اسی طرح دیگر فرائض پر بھی غور کر لے) (3):اپنے سارے گُنَاہوں سے توبہ کر کے سوئے (کہ اگر حالتِ نیند میں موت آ بھی گئی تو توبہ پر خاتمہ ہو گا) (4):وصیت لکھ کر سوئے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ فِکْر کی بات ہے۔ ہمیں یہ سمجھایا گیا کہ صُبْح کی کیفیات درست کرنا چاہتے ہو، اچھی صُبْح پانا چاہتے ہو تو اس کیلئے رات کو سونے سے پہلے کی کیفیات درست کرو!


 

 



[1]...تنبیہ الغافلین، باب ما قیل کیف یصبح الرجل، صفحہ:324۔