Book Name:Subha Kis Haal Mein Ki

دِلانے والے کام شامِل نہیں ہوتے، بس! دُنیا، دُنیا اور دُنیا ہی کی فِکْر ستائے جا رہی ہوتی ہے۔ آہ! افسوس! ہمیں صُبْح مل گئی، شام ملے گی یا نہیں، شام مِل گئی، صُبْح ملے گی یا نہیں، ہم میں سےکوئی بھی نہیں جانتا۔

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں                                        سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں

نیک لوگوں کی نیک صبحیں

*حضرت ربیع بن خَیْثَم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے عرض کی گئی: آپ نے صُبْح کس حال میں کی؟ توفرمایا:میں نے صُبْح اس حال میں کی کہ کمزور اور گناہ گار ہوں،اپنا رزق پورا کررہا اور موت کے انتظار میں ہوں*حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہُ عنہکی خدمت میں عرض کی گئی: آپ نے صُبْح کس حال میں کی؟ تو فرمایا: اگر آگ سے نجات پاگیا تو میں نے اچھی حالت میں صُبْح کی * حضرت اویس قَرَنی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہسے عرض کی گئی: آپ نے صُبْح کس حال میں کی؟ تو فرمایا: اس شخص کی صُبْح کا حال کیا پوچھتے ہو جو شام کرتا ہے تو اسے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ صُبْح کرے گا(یا نہیں) اور جب صُبْح کرتا ہے تو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ شام کرے گا(یا نہیں)؟ *حضرت مالک بن دینار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے عرض کی گئی: آپ نے صُبْح کس حال میں کی؟ توفرمایا: میں نے صُبْح اس حال میں کی کہ عمر کم ہو رہی ہے اور گناہ بڑھ رہے ہیں*ایک عقل مند سے پوچھا گیا: آپ نے صُبْح کس حال میں کی؟ تو (عاجزی کرتے ہوئے)جواب دیا: میں نے صُبْح اس حال میں کی کہ اپنے رب کا رزق کھاتا ہوں اور اس کے دشمن،ابلیس کی اطاعت کرتا ہوں *حضرت مُحَمَّد بن وَاسع رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہسے عرض کی گئی: آپ نے صُبْح کس حال میں کی؟ تو فرمایا: تمہارا اس شخص کے بارے میں کیا خیال ہے جو ہر روز آخرت کی طرف ایک منزل چلتا ہے*حضرت حامد