Book Name:Subha Kis Haal Mein Ki

3قسم کے لوگ...!!

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: صُبْح کے معاملے میں لوگ 3قسم کے ہیں: (1):ایک قسم کے لوگ وہ ہیں جنہیں صُبْح اُٹھتے ہی مال کمانے کی فِکْر لگ جاتی ہے (2):دوسری قسم کے لوگ وہ ہیں جن کا دِل صُبْح ہی سے گُنَاہوں کی طرف مائِل ہوتا ہے (3):تیسری قسم کے لوگ وہ ہیں جو صُبْح اُٹھتے ہیں تو ان کے دِل میں آخرت کی فِکْر اور اللہ پاک کا قرب پانے کا شوق ہوتا ہے۔* پس جو بندہ مال کی فِکْر میں صُبْح کرتا ہے، وہ چاہے جتنا بھی کما لے، جتنی بھی بھاگ دوڑ کر لے، کھائے گا وہی جو اللہ پاک نے اس کے مقدر میں لکھا ہے*جو بندہ گُنَاہوں کی رغبت دِل میں لے کر اُٹھتا ہے، وہ ذِلّت کا سامنا کرتا ہے *اور وہ خوش نصیب بندہ جوصُبْح اُٹھتا ہے تو دِل میں آخرت کی فِکْر ہوتی ہے، اللہ پاک کا قرب پانے کی طلب ہوتی ہے، اللہ پاک اسے رِزْق بھی عطا فرما دیتا ہے اور اپنے رستے کی ہدایت سے بھی نواز دیتا ہے۔ ([1])

محبّت میں اپنی گُما یاالہٰی!                                                                                             نہ پاؤں میں اپنا پتا یاالہٰی!

مِرے دل سے دنیا کی چاہت مِٹا کر                                 کر اُلفت میں اپنی فنا یاالہٰی!([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

نیک لوگوں کی نیک صُبْحیں

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں اپنی صُبْح کی کیفیات اور صُبْح کی عادات پر غور کرنا چاہئے، جیسی ہماری صُبْح گزرے گی، سارا دِن ایسا ہی گزرے گا۔ آئیے! پیارے آقا، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم، صحابۂ کرام اور نیک لوگوں کی صُبْح کی کیفیات سُنتے ہیں:


 

 



[1]...تنبیہ الغافلین، باب ماقیل کیف یصبح الرجل، صفحہ:324۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:105۔