Book Name:Khuda Ko Razi Karne Wale Kaam

عَلَیْہ نے غلام سے پوچھا :  آپ کودن میں کتنا کھانا ملتا ہے؟ عرض کی:  وُہی جو آپ نے دیکھا۔ پوچھا :  وہ سب تو آپ نے کتّے پر اِیثار کر دیا!  عرض کی:  اِس عَلاقے میں کتّے نہیں ہوتے،  یہ کہیں دُور سے آ نکلا ہے،  غریب بھوکا تھا،  مجھے یہ گوارا نہ ہوا کہ میں پیٹ بھر کر کھاؤں اور یہ بے چارہ بے زَبان جانور بھوکا رہے۔ فرمایا:  آپ آج کیا کھائیں گے؟  عرض کی :  فاقہ کروں گا ۔ حضرت عبد اللہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اُس غلام کے اِیثار سے بے حدمُتَأَثِّر ہوئے ،  چُنانچِہ باغ کے مالِک سے وہ باغ ،  غلام اور بقیّہ سامان وغیرہ خرید لیا،  غلام کو آزاد کر کے وہ باغ وغیرہ سب کچھ اُسی کو بخش دیا۔ ([1])

بیان کا خُلاصہ

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے یہ چند احادیثِ کریمہ سننے کی سعادت حاصِل کی، جن میں ان اعمال کا ذِکْر ہے، اگر بندہ یہ کام کرے تو اللہ پاک اس بندے کو دیکھ کر مُسکراتا ہے یعنی بہت راضی ہوتا ہے اور جسے دیکھ کر رَبّ کریم مسکرائے، اسے بِلاحساب جنّت میں داخلہ نصیب ہو گا؛ یہ چند اعمال ہم نے سُنے (1): اپنے گُنَاہوں کی معافی مانگنا یعنی اِسْتِغْفار کرنا (2):رات کو جب لوگ سوئے ہوں، اس وقت اُٹھ کر عبادت کرنا/ نماز پڑھنا (3):رات کو درودِ پاک پڑھنا(4): تلاوت کرنا (5):نماز میں صفیں سیدھی رکھنا (6):اور اِیثار کرنا۔

رَمضَانُ المُبَارَک کے بعد اب ہماری نئی زندگی شروع ہوئی ہے،اب سے یہ اچھے اچھے اور نیک کام مستقل طور پر  اپنی عادَت میں شامِل کر لینے کی عادَت بنا لیجئے! اللہ پاک ہمیں یہ سارے کام کرتے رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]... احیاء علوم الدین، ،کتاب ذم البخل وذم حب المال ،بیا ن الایثار وفضلہ، جلد:3، صفحہ:318۔