Book Name:Khuda Ko Razi Karne Wale Kaam

رکھ کر اَللَّهُمَّ ‌اغْفِرْ ‌لِي ، اَللَّهُمَّ ‌اغْفِرْ ‌لِي پڑھنے کا معمول بنا لیجئے! زیادہ نہیں تو روزانہ کم از کم ایک تسبیح (یعنی 100 مرتبہ) پڑھ لیا کیجئے! اِسْتِغْفار کے اور بھی الفاظ ہیں، اَسْتَغْفِرُ اللہ! اَسْتَغْفِرُ اللہ! پڑھتے رہئے، سَیِّدُ الْاِستِغْفَار (جو شجرہ عالیہ قادریہ عطّاریہ میں لکھا ہے، وہ) پڑھ لیجئے! غرض کہ اللہ پاک سے اپنے گُنَاہوں کی معافی مانگنے کی عادت بنائیے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ پاک کی رِضا پانا اور روزِ قیامت بِلاحساب جنّت میں جانا نصیب ہو گا۔

اِسْتِغْفار کے فضائل

الحمد للہ! اللہ پاک نے اِسْتِغْفار میں بڑی طاقت رکھی ہے۔ ایک مرتبہ امامِ حَسَن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس ایک شخص آیا اور بارش نہ ہونے کی شکایت کی، آپ نے فرمایا: اِسْتِغْفار کرو! دوسرا شخص آیا، اس نے تنگ دستی کی شِکایت کی، آپ نے اسے بھی فرمایا: اِسْتِغْفار کرو۔ تھوڑی دیر کے بعد تیسرا شخص آیا، اس نے حُصُولِ اَوْلاد کے لئے عرض کیا، اسے بھی فرمایا: اِسْتِغْفار کرو۔ کچھ ہی دیر گُزری تھی،  چوتھا شخص آیا، اس نے پیدوار کی کمی کی شکایت کی، آپ نے اُسے بھی اِسْتِغْفار کا حُکم دیا۔ حضرت رَبِیْع بِنْ صَبِیْح رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ وہیں حاضِر تھے، انہوں نے عرض کیا: عالی جاہ! چند لوگ آئے، سب نے الگ الگ حَاجتیں عرض کیں مگر آپ نے سب کو وظیفہ ایک ہی بتایا، اس کی کیا وجہ ہے؟ اس کے جواب میں امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے پارہ 29، سُوْرَۃُ النُّوح،  آیت:10 تا 12 تلاوت فرمائی، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے: ([1])

اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ(۱۰) یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًاۙ(۱۱) وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًاؕ(۱۲)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: (اے لوگو!)اپنے ربّ سے معافی مانگو، بیشک وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے۔وہ تم پر موسلا دھار بارش بھیجے گا۔اور مالوں  اور بیٹوں 


 

 



[1]...صراط الجنان، پارہ:29، سورۂ نوح، تحت الآیۃ:10-12، جلد:10، صفحہ:367۔