Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai

گا*جو گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، روزِ قیامت اس کا حساب آسانی سے لیا جائے گا*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے جنّت کے عالی شان محلّات عطا کئے جائیں گے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے روزِ قیامت عرش کا سایہ نصیب ہو گا*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے ایمان کی مٹھاس عطا کی جاتی ہے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اس کے چہرے پر نیکی کا نُور رکھ دیا جاتا ہے*جو گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اس پر رحمت برستی ہے*جو گُنَاہ سے بچ جاتا ہے، اسے اَجْرِ عظیم دیا جاتا ہے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اس کے لئے 2جنّتوں کی خوشخبری ہے*جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جائے، اسے رسولِ ذیشان، محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنا پیارا دوست بنا لیتے ہیں*اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جو بندہ گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے، اسے اللہ پاک اپنے قرب کی لذّت، اپنی رضا اور محبّت کی لازَوال دولت عطا فرما دیتا ہے۔

شرابی نوجوان دَم بھر میں سُدھر گیا

علّامہ ابن جَوزی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: ایک عِبَادت گزار، نیک بزرگ تھے، وہ 40 سال تک (براعظم اَفریقہ کے ایک ملک)سوڈان کی ایک غار (Cave)میں رہ کر عِبَادت کرتے رہے۔ وہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں غَار کے اندر عِبَادت میں مَصْرُوف تھا، اتنے میں ایک شخص آیا، اس کے پاس کھانا اور شراب تھی، (شاید اس نے مجھے نہیں دیکھا) اور ایک کونے (Corner)میں بیٹھ کر کھانا کھانے لگا، کھانے کے بعد جب اس نے شراب کا برتن اُٹھایا تو میں نے اُونچی آواز سے قرآنِ کریم کی یہ آیت پڑھ دی:

اَلَمْ یَاْنِ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ (پارہ:27، اَلْحَدِید: 16)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: کیا ایمان والوں کیلئے ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ ان کے دل اللہ کی یاد اور اس حق کے لئے جھک جائیں