Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai

سے زیادہ نیکیاں کرتا ہے۔ غرض کہ ہمارا یہ شوق دیکھا جاتا ہے، اس کو پرکھا جاتا ہے اور ہم نے ماہِ رَمضَان میں یہ شوق دکھانا ہے۔ کیا خبر! یہی شوق، یہی ذوق، رَمضَانُ الْمُبارَک میں ہمارا سُدھر جانا اللہ پاک کی بارگاہ میں قبول ہو جائے اور ہماری بخشش کا ذریعہ بن جائے۔

رَمضَان میں سُدھرنے والا بخشا گیا

پیارے اسلامی بھائیو! منقول ہے:محمد نامی ایک آدمی سارا سال نَما زنہ پڑھتا تھا۔ جب رَمضَان شریف کا بابَرکت مہینا آتا تو وہ پاک صاف کپڑے پہنتا اورپانچوں وَقت پابندی کے ساتھ نَماز پڑھتا اور پچھلی قضا نمازیں بھی ادا کرتا۔ لوگوں نے اُس سے پوچھا: تو ایسا کیوں کرتا ہے؟اُس نے جواب دیا: یہ مہینارحمت، برکت، توبہ اورمغفرت کا ہے،شاید اللہ پاک مجھے میرے اِسی عمل کے سبب بخش دے۔ جب اُس کا انتقال ہوگیا تو کسی نے اُسے خواب میں دیکھ کر پوچھا: مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ؟یعنی اللہ پاک نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا؟اُس نے جواب دیا:میرے اللہ پاک مجھے اِحترامِ رَمضَان شریف بجا لانے کے سبب بخش دیا۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!یہ اللہ پاک کی کرم نوازی ہے، وہ رَبِّ قہار عدل فرمائے تو کسی ایک ہی گُنَاہ پر پکڑ ہو جائے اور اگر فضل فرمائے تو صِرْف ایک نیکی کے صدقے بڑے بڑے گُنَاہ بخش دئیے جاتے ہیں۔

عدل کریں تَا تَھرْ تَھرْ کَنْبَنْ اُچِّیَاں شَانَاں وَالے

فَضْل کَرَیْں تَا بخشے جَاوَنْ مَیں جَیْہَے مُنْہ کالے

مفہوم:اگر اللہ پاک عدل فرمائے تو اونچی اونچی شانوں والے نیکوکار بھی اس کے  سامنے کانپنے لگ جائیں، لیکن اگر وہ اپنا فضل فرمائے تو مجھ جیسے گناہ گار بھی بخشے جائیں گے۔


 

 



[1]... دُرَّۃُ النَّاصِحِین، صفحہ:8۔