Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai

روزوں کی برکت سے ہمیں تقویٰ نصیب ہوتا ہے۔

تقویٰ ہر بھلائی کی اَصْل ہے

تقویٰ بہت بڑی دولت ہے۔ حضرت ابوسعید خدری رَضِیَ اللہُ عنہسے روایت ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم، شفیعِ مُعَظَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہکو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: عَلَیْکَ بِتَقْوَی اللّٰہِ فَاِنَّہُ جِمَاعُ کُلِّ خَیْرٍ تم پر تقویٰ لازِم ہے کہ بے شک تقویٰ تمام بھلائیوں کا مجموعہ (Combination) ہے۔([1])

حُجَّۃُ الاسلام امام محمد بن محمد غزالیرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اے عزیز! تجھے جاننا چاہئے کہ تقویٰ ایک نایاب خزانہ ہے، اگر تم اس خزانے کو حاصِل کرنے میں کامیاب ہو گئے تو تم بہت بڑی کامیابی حاصِل کر لو گے، یُوں سمجھو کہ دُنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں تقویٰ میں جمع کر دی گئی ہیں۔([2])

دیکھئے! کتنی بڑی فضیلت ہے...!! دُنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں تقویٰ میں جمع کر دی گئی ہیں اور روزہ وہ عِبَادت ہے جس کی برکت سے تقویٰ نصیب ہو جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں یُوں کہہ لیجئے کہ روزہ وہ اعلیٰ ترِیْن عِبَادت ہے، جس کی برکت سے بندہ دُنیا اور آخرت کی تمام بھلائیاں پانے کے قابِل ہو جاتا ہے۔

دے حُسْنِ اَخْلاق کی دولت                                                                                  کر دے عطا اِخْلاص کی نعمت

مجھ کو خزانہ دے تقویٰ کا                                                                                              یااللہ! مِری  جھولی   بھر  دے([3])


 

 



[1]...مسند ابی یعلی، جلد:1، صفحہ:324، حدیث:1001ملتقطًا۔

[2]...منہاج العابدین، صفحہ:148ملتقطًا۔

[3]...وسائلِ بخشش، صفحہ:123۔