Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai

روزہ نئی زندگی بخشتا ہے

پیارے اسلامی بھائیو! صُوفیائے کرام کے ہاں ماہِ رَمضَان اور روزے کی جو تفصیلات بیان کی گئی ہیں،ان کے مطابق رَمضَان کو نشاۃِ ثانیہ (یعنی نئی زندگی پانے) کا مہینا قرار دیا ہے۔ شاید آپ کو سُن کر حیرانی ہو کہ صُوفیائے کرام کے مطابق انسان 2مرتبہ پیدا ہوتا ہے، پہلی وِلادت تو وہی جو عام مشہور (Famous)ہے، جب ہم اس دُنیا میں آتے ہیں۔ دوسری وِلادت سے مُراد دِل کی پاکیزگی ہے یعنی جب بندہ اپنے دِل کو *گُنَاہوں سے*باطنی بیماریوں سے*حرص*لالچ*ہَوَس*دُنیا کی محبّت*تکبّر*خود پسندی (Self-centeredness)وغیرہ سے پاک کر لیتا ہے، اس کو انسان کی نشاۃِ ثانیہ (یعنی دوسری وِلادت) کہتے ہیں۔([1])

آپ کی عمر کتنی ہے...؟

ایک بزرگ تھے، کوئی 60 یا 70 سال ان کی عمر  (Age)تھی، کسی نے ان سے پوچھا: آپ کی عمر کتنی ہے؟ فرمانے لگے: 4 سال۔ پوچھنے والے کو بڑی حیرانی ہوئی، سر اور داڑھی سفید ہو چکی ہے، بڑھاپا چھایا ہوا ہے اور فرما رہے ہیں: میں 4 سال کا ہوں۔ اس نیک بندے نے کہا: ویسے عمر تو زیادہ ہے، البتہ تَوبہ کر کے اللہ پاک کی طرف رُجُوع لائے ہو 4 سال ہو گئے ہیں۔ چونکہ اس سے پہلے کی زندگی فضول (Useless)گزری ہے، لہٰذا میں اسے زندگی شُمار ہی نہیں کرتا۔

کیا بات ہے، بڑے لوگوں کی بڑی باتیں ہوتی ہے، خیر! کہنے کا مقصد(Purpose) یہ کہ تَوبہ، اللہ پاک کی طرف رَجُوع، دِل کو پاک کر کے اللہ پاک کے قرب کی طرف بڑھ


 

 



[1]...تفسیر روح البیان،پارہ:2،سورۂ بقرہ،زیرِ آیت:184،جلد:1،صفحہ: 294۔