Book Name:Ramadan Sudharne Ka Mahina Hai

جانے کا جو لمحہ ہے، اسے نشاۃِ ثانیہ کہتے ہیں۔ آدمی پر جب یہ والا لمحہ آتا ہے تو *اس پر رحمت برستی ہے*کرم اور فضل کے دروازے کھل جاتے ہیں*اس کی رُوحانی ترقی کا وقت شروع ہوتا ہے*کامیابی(Success) اس کے قدم چومنے لگتی ہے*قربِ اِلٰہی کی طرف سَفَر شروع ہو جاتا ہے اور آدمی جہنّم کے رستے سے نکل کر جنّت کے رستے پر چل پڑتا ہے۔ اللہ پاک کے نبی حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کا فرمان ہے: لَنْ یَّلِجَ مَلَکُوْتِ السَّمٰوٰتِ مَن ْ لَمْ  یُوْلَدْ مَرَّتَین یعنی جو بندہ 2مرتبہ پیدا نہیں ہوتا، وہ آسمانی بادشاہت میں داخِل نہیں ہو سکتا۔([1])

غرض کہ انسان کی نشاۃِ ثانیہ (یعنی زندگی کو دوبارہ نئے سِرے سے شروع کرنے) کا جو مرحلہ ہے، بڑا اَہَم (Important)ہوتا ہے، اس سے زندگی کا رُخ بدل جاتا ہے، اس لمحے انسان کے اندر تبدیلی آنا شروع ہوتی ہے اور عُلَما فرماتے ہیں: روزہ وہ عِبَادت ہے، جو انسان کی نشاۃِ ثانیہ (یعنی نئی پاکیزہ زندگی شروع ہونے) کا سبب (Reason) بنتا ہے۔([2])اسی لئے حدیثِ پاک میں فرمایا گیا: اِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ بَابًا، وَاِنَّ بَابَ الْعِبَادَةِ الصِّيَامُ بے شک ہر چیز کا دروازہ ہوتا اور رَوزہ عبادت کا دروازہ ہے۔([3])

روزہ درماں ہے پیاس اور بھوک کے امراض کا     خیبرِ تَن پروری کو توڑنا ہے بَر مَلا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

روزے کی برکت سے توبہ نصیب ہو گئی

حضرت شیخ ابو بکر شِبْلی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تیسری صدی ہجری کے بلند رُتبہ بزرگ ہیں، آپ


 

 



[1]...تفسیر روح البیان،پارہ:2،سورۂ بقرہ،زیرِ آیت:184،جلد:1،صفحہ: 294۔

[2]...تفسیر روح البیان،پارہ:2،سورۂ بقرہ،زیرِ آیت:184،جلد:1،صفحہ: 294۔

[3]...کتاب الزہد لا بن مُبارَک،باب فضل ذکر اللہ، جز:11، صفحہ:395،حدیث:1423۔