Book Name:Bhook Ke Fazail
قیامت کے دِن وہ بُھوکے ننگے ہوں گے۔ ([1])
بُھوک کی نعمت بھی دے اور صَبْر کی توفیق دے یا خدا ہر حال میں تو شُکر کی توفیق دے
حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ایک شخص کی ڈِکار (Burp)سُنی تو فرمایا: اپنی ڈِکار کم کر، اس لیے کہ قیامت کے دِن سب سے زیادہ بُھوکا وہ ہو گا جو دُنیا میں زیادہ پیٹ بھرتا ہے۔ ([2])
حضرت ابوطالب مکی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جنہوں نے ڈِکار لی تھی، وہ صحابی (حضرت ابوجُحَیْفَہ) رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ کی قسم! جس دِن سرکارِ کائنات صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے یہ بات ارشاد فرمائی، اس دِن سے لے کر آج تک میں نے کبھی پیٹ بھر کر نہیں کھایا۔ ([3])
مجھے بھوک کی دے سعادت الٰہی پئے غوث دے استِقامت الٰہی
پیارے اسلامی بھائیو! ماشآءَ اللہ! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا جذبۂ اطاعت بھی صَدْ مرحبا...!! مزید ان روایات پر غور کیجیے! مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جو دُنیا میں پیٹ بھرتا ہے، وہ آخرت میں بھوکا ہو گا...!!
اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ...!!اللہ پاک ہمیں آخرت کی بُھوک سے محفوظ فرمائے۔
آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا مبارک طرزِ زِندگی
پارہ: 26، سورۃُ الْاَحْقاف کی آیت نمبر 20 میں اللہ پاک کا فرمانِ عبرت نشان ہے:
اَذْهَبْتُمْ طَیِّبٰتِكُمْ فِیْ حَیَاتِكُمُ الدُّنْیَا
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:تم اپنے حصے کی پاک