Book Name:Bhook Ke Fazail
بےشُمار فائدے ہیں، آخرت کے بھی بہت سارے فائدے ہیں۔
سرکارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جب بندہ اپنے کھانے میں کمی کرتا ہے تو اس کا جَوف (یعنی سینہ) نُور سے بھر دیا جاتا ہے۔([1])
مِنْہَاجُ الْعَابِدِیْن میں ہے: پیٹ بھر کر کھانے سے عِبَادت کی مٹھاس غائِب ہو جاتی ہے۔ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں جب سے مسلمان ہوا ہوں، کبھی پیٹ بھر کر نہیں کھایا تاکہ مجھے عِبَادت کی مٹھاس نصیب ہو۔([2])
بھوک کی اور پیاس کی مولیٰ مجھے سوغات دے یااِلٰہی! حشر میں دیدار کی خیرات دے
حضرت ابو سلیمان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: رات کے کھانے میں سے ایک لقمہ کم کر دینا مجھے ساری رات کی عبادت سے زیادہ عزیز ہے۔ مزید فرماتے ہیں: بُھوک اللہ پاک کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے اور یہ صِرْف اپنے پسندیدہ بندوں کو ہی عطا فرماتا ہے۔([3])
دعا ہے کچھ نہ کچھ لقمے خدا کے واسطے چھوڑوں رِضائے حق کی خاطِر لذّتِ دنیا سے منہ موڑوں
پیارے اسلامی بھائیو! کاش! ہمیں بھی اِختیاری بُھوک یعنی قصداً کم کھانے کا خزانہ نصیب ہو جائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد