Book Name:Bhayanak Qabrain
لَا اِلَهَ اِلَّا اللَّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ۔ پِھر بولی: چند دِن پہلے میری قسمت چمکی تھی، خواب میں رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لائے تھے، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا تھا: اِس کُدَال کو سنبھال کر رکھنا، یہ کُدَال اُس شخص کے گلے کا طَوق بنے گا جو ابوبکر صِدِّیق اور فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہم ا کو گالیاں دیتا ہے۔([1])
محفو ظ سدا رکھنا شہا بے اَدَبو ں سے اور مجھ سے بھی سَرزد نہ کبھی بے اَدَبی ہو
*-*-*-*-*
ہر صحابئ نبی! جنتی جنتی سب صحابیات بھی ! جنتی جنتی
چار یارانِ نبی! جنتی جنتی حضرتِ صدیق بھی ! جنتی جنتی
اور عمرِ فاروق بھی! جنتی جنتی عثمانِ غنی! جنتی جنتی
فاطمہ اور علی ! جنتی جنتی ہیں حَسَن حُسین بھی! جنتی جنتی
والِدَینِ نبی! جنتی جنتی ہر زوجۂ نبی! جنتی جنتی
اور ابو سُفیان بھی! جنتی جنتی ہیں مُعاویہ بھی! جنتی جنتی([2])
پیارے اسلامی بھائیو! اِس عبرتناک واقعہ پر بار بار غور فرمائیے! وہ شخص عِبَادت گزار تھا، صِرْف فرض ہی نہیں بلکہ نفل نمازوں کی بھی خُوب کثرت کرتا تھا اور جا کہاں رہا تھا؟ حج کرنے کے لیے مکّہ پاک کی طرف۔ اِن سب نیک اَعْمال کے باوُجُود چونکہ شَیْخَیْنِ کَرِیمَیْنِ (یعنی حضرت ابوبکر صدیق و فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہم ا ) کا گستاخ تھا، لہٰذا اُس کی عِبَادتیں، اُس کے نوافِل، اُس کا اِرادۂ حج کچھ بھی اُسے بچا نہ سکا، یہ بدبخت قبر کے عذاب میں گرفتار ہو گیا۔