Book Name:Bhayanak Qabrain
صَدقہ اپنے بازوؤں کا المدد کیسے توڑیں یہ بُتِ پِنْدار ہم
اپنی رحمت کی طرف دیکھیں حضور جانتے ہیں جیسے ہیں بدکار ہم([1])
مَفْہُوم :یہ گناہوں کا نشہ بھی کس قدر خوف ناک ہے کہ زندگی کا سورج غروب ہونے کو ہے مگر ہم غفلت سے جاگ ہی نہیں پا رہے،یا رسولَ اللہ ِ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! غریبوں کو سہارا دینے والے زور آور بازوں کا صدقہ ہم یہ خود سری کا بت کس طرح توڑیں، ہم بڑے ہی گنہگار ہیں، آپ ہماری طرف نہ دیکھیے اپنی رحمت کی طرف دیکھیے اور ہمارے حال پر کرم فرمائیے۔
پیارے آقا نے عذابات کا حا ل دیکھا...!!
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علیُّ الْمُرتضٰی شیرِ ِخُدا رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضورنبی کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایک دن نمازِفجرپڑھاکرہماری طرف مُتوجّہ ہوئے اورارشادفرمایا : رات میرےپاس 2 فرشتے حاضر ہوئے اور مجھے آسمانِ دنیا کی طرف لے گئے *میں نے ایک فرشتہ دیکھا، جس کے ہاتھ میں بڑا پتھر تھا اور اس کے سامنے ایک آدمی تھا فرشتہ اس کی کھوپڑی پر پتھر مار رہا تھا جس سے دماغ نکل کر ایک طرف بہہ جاتا اورپتھردوسری جانب لڑھک جاتا، میں نےپوچھا: یہ کون ہے؟فرشتوں نےکہا: آگے تشریف لےچلیے!*آگے بھی ایک فرشتے کو دیکھا جو اپنے سامنے پڑے آدمی کے کبھی دائیں اورکبھی بائیں جبڑےکولوہےکی سَلاخ سے چیرتاہواکان تک لارہاتھا، میں نےکہا : یہ کون ہے؟فرشتےبولے:آگےتشریف لےچلیے!*میں آگےبڑھاتو خون کی ایک نہر دیکھی جوہانڈی کی طرح اُبَل رہی تھی، اس میں بے لباس لوگ تھے اور نہر کے کناروں پر فرشتے اپنےہاتھوں میں مٹی کے ڈھیلے لیے موجود تھے جوبھی نہرسے باہر جھانکتا، اسےوہ