Book Name:Bhayanak Qabrain
2اَفراد نے ایک بار قبرستان میں نمازِ مغرب ادا کی، کچھ دیر بعد مجھے ایک قبر سے رونے کی آواز آنے لگی، میں قریب گیا تو کوئی کہہ رہا تھا: ہائے میں تو نماز پڑھتا تھا اور روزہ بھی رکھتا تھا۔میں نے اپنے رفیق کی تَوَجُّہ دلائی تو اُس نے بھی قریب آکر وُہی آواز سُنی اور پھر ہم وہاں سے چلے گئے۔ دوسرے روز پھر میں نے اُسی قبرستان میں نماز پڑھی، وقتِ مُقَرّرہ پر پھر اُسی قبر سے مجھے وہی آواز سنائی دی کہ ہائے میں تو نماز پڑھتا تھا اور روزہ بھی رکھتا تھا ، یہ آواز سُن کر مجھ پر ایسی دہشت طاری ہوئی کہ میں گھر آکر 2 ماہ تک بیمار پڑا رہا۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا بعض اوقات نمازی اور روزے دار بھی قبر کے عذاب میں گرفتار ہوجاتے ہیں، شاید اِس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ وہ روزہ رکھنے اور نمازیں پڑھنے کے ساتھ ساتھ گناہوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوتے ہیں جیسا کہ آج کل بعض لوگ رمضان کریم میں ٹائم پاس کرنے کے بہانے تاش اور شَطرنج کھیلتے ہیں حالانکہ تلاوتِ قرآنِ کریم اور ذِکر اللہ کرکے ، نعتیں سُن کر بھی اپنے قیمتی وقت کو نیک کاموں میں گزارا جا سکتا ہے۔ اِسی طرح بہت سے لوگ نمازیں پڑھتے، روزے رکھتے ہیں لیکن اِس کے ساتھ ساتھ *جھوٹ بولتے*گالیاں بکتے*کاروبار میں گھپلے کرتے*سود کھاتے *اور حرام روزی کماتے ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی شخص نمازی، روزہ دار اور حلال روزی کمانے والا ہو مگر داڑھی منڈاتا ہو اور مرنے کے بعد صرف اِس جرم کی وجہ سے اُسے عذابِ قبر میں مُبتَلا کر دیا جائے۔
کوئٹہ کے ایک قریبی گاؤں میں کسی کلین شیونوجوان کی لاوارث لاش ملی۔ ضروری