Book Name:Bhayanak Qabrain
اس پر اپنا ہاتھ رکھا تو مىرى انگلىاں جھڑکر الگ ہو گئیں۔حضرتِ ابو سنان رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اُس نے اپنا ہاتھ ہمیں دکھاىا تو واقعى اس کى 4انگلىاں جھڑ ی ہوئی تھىں۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! قبر کا گڑھا بہت ہی بھیانک ہے۔ یہ وہ گڑھا ہے، جو اِسے کھودتا ہے، اُس پر بھی وحشت طاری ہوتی ہے * جو اِس گڑھے کو دیکھتا ہے، وہ بھی وحشت کھاتا ہے *خالی قبر کھدی ہوئی ہو، اِس کے پاس اکیلا آدمی بیٹھ نہیں پاتا، بیٹھ جائے تو وحشت کھانے لگتا ہے۔ پِھر غور فرمائیے! جب اِس گڑھے کو دیکھنا وحشت ناک ہے، اِسے کھودنا وحشت ناک ہے، اِس کے قریب بیٹھنا وحشت ناک ہے تو اِس گڑھے کے اندر اُترنا کس قدر وحشت ناک ہو گا...؟ مگر افسوس! ہم ڈرتے نہیں ہیں۔ دُنیا کی رنگینیوں میں کھوئے رہتے ہیں، مال، مال اور بس مال کی طلب میں مگن رہتے ہیں *کبھی سوشل میڈیا کا غلط استعمال ہے *کبھی فضولیات میں مشغول ہیں *کبھی دوستوں کے ساتھ فضول بلکہ گُنَاہوں بھری گپیں ہانکنے میں مَصْرُوف ہیں۔ بس زندگی یونہی گزرتی چلی جا رہی ہے۔
اے عاشقانِ رسول! یاد رکھ لیجیے! موت ہماری مُنْتَظِر ہے، ہم دُنیا میں پیدا ہو گئے، اب موت آنی ہی آنی ہے، قبر میں اُترنا ہی پڑے گا ۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
ثُمَّ اَمَاتَهٗ فَاَقْبَرَهٗۙ(۲۱)(پارہ:30،سورۂ عبس:21)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: پھر اُسے موت دی پھر قبر میں رکھوایا۔
یہ اللہ پاک کی قُدْرت کا نشان ہے، وہی رَبِّ قادِر و قَیُّوم ہے* اُس نے ہمیں پانی کی ایک بُوند سے پیدا کیا*صحت مند*تندرست و توانا انسان بنایا*اب ہمارے بازؤوں میں