$header_html

Book Name:Bhayanak Qabrain

اللہ پاک سے نہیں ڈرتا تھا۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو!  معلوم ہوا کہ کتنے ہی ایسے نمازی ہیں کہ ان کی نمازیں برباد کر دی جائیں گی، کتنے ہی ایسے روزے دار ہیں  کہ ان کے روزے ان کو کوئی صلہ نہ دیں گے، کتنےہی ایسے نیکوں کار  ہیں کہ ان کی نیکیاں ذروں کی مانند برباد کر دی جائیں گی، کیوں..؟؟ اس لیے کہ وہ تنہائی میں اپنے ربّکو ناراض کرنےوالے ہوں گے۔

حدیث پاک میں ہے:آخری نبی، مُحَمَّد عربی   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم     نے فرمایا: میں  اپنی امت میں  سے ان لوگوں کو جانتا ہوں  کہ جب وہ قیامت کے دن آئیں  گے تو ان کی نیکیاں  تہامہ کے پہاڑوں  کی طرح ہوں  گی لیکن اللہ پاک انہیں  روشندان سے نظر آنے والے غبار کے بکھرے ہوئے ذروں کی طرح (بے وقعت) کر دے گا۔حضرت ثوبان  رَضِیَ اللہ عنہ   نے عرض کی: یا رسولَ اللہ ِ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! ہمارے سامنے ان لوگوں  کا صاف صاف حال بیان فرما دیجیےتاکہ ہم جانتے ہوئے ان لوگوں  میں  شریک نہ ہو جائیں ۔آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم     فرمایا:وہ تمہارے بھائی، تمہارے ہم قوم ہوں  گے، راتوں  کو تمہاری طرح عبادت کیا کریں  گے، لیکن وہ لوگ تنہائی میں  برے اَفعال کے مُرتکب ہوں  گے۔([2])

ایک اور روایت میں ہے: وہ لوگ نماز پڑھتے ہوں  گے، روزے رکھتے ہوں  گے، نیند سے بیدار ہو کر راتوں  کو قیام کرتے ہوں  گے لیکن جب ان کے سامنے کوئی حرام چیز پیش کی جائے تو وہ اس پر کود پڑتے ہوں  گے، تو اللہ پاک ان کے اعمال باطل فرما دے گا۔([3])


 

 



[1].. . الزواجر،مقدمہ، جلد:1، صفحہ:30۔

[2].. . ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب ذکر الذنوب، صفحہ:688، حدیث:4245۔

[3].. . حلیۃ الاولیا، جلد:1، صفحہ:233، حدیث:575۔



$footer_html