Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan
ٹھہرتی نہیں ہے، اگر چَھڑی رکھ دی جائے تو تیزی سے لُڑھک کر نیچے آجاتی ہے، پیارے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اس مثال کے ذریعے سمجھایا کہ اگر اُونٹ کی کوہان پر چھڑی رکھ دی جائے تو جتنی تیزی سے وہ چھڑی نیچے آئے گی، جو بندہ مہمان نوازی کرتا ہے، خیر اور برکت اس سے بھی تیزی کے ساتھ اس خوش نصیب کے گھر کی طرف بڑھ جاتی ہے۔
*ایک اور ایمان اَفْروز روایت سنیے! حضرت اَنس رَضِیَ اللہ عنہ نے اپنے بھائی حضرت بَرَاء بن مالک رَضِیَ اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے بَرَاء! آدمی جب اپنے (دینی)بھائی کی صِرْف رضائے اِلٰہی کے لیے مہمان نوازی کرتا ہے اور اس کی کوئی جزا اَور شکریہ نہیں چاہتا تو اللہ پاک اس کے گھر میں 10 فرشتوں کو بھیج دیتا ہے جو پُورا سال اس کے گھر رہتے اور اللہ پاک کی تسبیح بھی کرتے ہیں، اُس کی پاکی بھی بولتے ہیں، اللہ پاک کی بڑائی بھی بیان کرتے ہیں اور گھر والوں کے لیے بخشش کی دُعا بھی کرتے رہتے ہیں۔
جب سال پُورا ہو جاتا ہے تواُن فرشتوں کی پورے سال کی عبادت کے برابر صاحِبِ خانہ کے اعمال نامے میں عبادت لکھ دی جاتی ہے اور اس کے ساتھ آخرت میں اسے یہ جزا ملے گی کہ اللہ پاک اس کو جنّت کی لذیذ غذائیں کھلائے گا۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! کیسی زبردست فضیلت ہے *مہمان گھر آیا، اس کی اچھی طرح مہمان نوازی کیجیے! *بدلے میں کیا ملے گا؟ ہمارا گھر خیر و برکت کا ٹِھکانا بن جائے گا *فرشتے ہمارے گھر تشریف لائیں گے *ہمارے گھر میں رہ کر اللہ پاک کے معصُوم فرشتے اللہ پاک کی حمد و ثنا کریں گے *اور ہمارے لیے بخشش کی دُعائیں کریں گے۔ یہ زبردست فضائل ہیں۔ اگر خوش قسمتی سے مہمان گھر تشریف لائیں تو ان روایات