Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

Book Name:Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

ہضم نہیں کرتا*صِرْف بات کرنے میں آسانی پیدا نہیں کرتا بلکہ یہ لُعَاب شریف زخم پر لگ جائے تو دُنیا کا بہترین مرہَم بن جاتا ہے *آنکھ میں لگ جائے تو آنکھوں کا نُور بن جاتا ہے کھانے میں پڑ جائے تو کھانے میں برکت بڑھا دیتا ہے *کھاری کنویں میں ڈل جائے تو اسے میٹھا کر دیتا ہے *کسی کے مُنہ میں ڈل جائے تو طاقت، عزّت، بہادری، عِلْم و نُور کا خزانہ بن جاتا ہے۔ 

جس کے پانی سے شاداب جان وجناں                اُس دَہَن کی طَرَاوَت پہ لاکھوں سلام

جس سے کھاری کنویں شیرۂ جاں بنے                  اُس     زُلالِ    حَلاوت     پہ    لاکھوں    سلام([1])

وضاحت:مالک و مختار آقا  صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے دَہَن مبارک سے نکلنے والے لعاب مبارک سے جنّتیں  سر سبز و شاداب ہیں، اس دَہَن مبارک کی تَری پر لاکھوں سلام ہوں، مَحْبوب  صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا لعاب مبارک کھاری کنووں کو میٹھا کر دیتا ہے، روح اور جان کو تازگی عطا فرماتا ہے، اس مٹھاس کے چشمے پر لاکھوں سلام ہوں۔  

زہر کا اَثَر جاتا رہا

غارِ ثور کا واقعہ تو آپ نے سُنا ہی ہو گا،  اللہ !  اللہ ! مسلمانوں کے پہلے خلیفہ حضرت اَبُوبکر صِدّیق    رَضِیَ  اللہ  عنہ غار میں ایک سوراخ پر ایڑی رکھے ہوئے بیٹھے ہیں، پیارے مَحْبوب   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   اپنا سرِ پاک اِن  کی گود میں رکھ کر آرام فرما رہے ہیں۔ اُدھر سے سانپ آپ کی ایڑی مبارَک پر ڈنک مارتا ہے، حضرت صِدِّیقِ اکبر    رَضِیَ  اللہ  عنہ ادبِ رسول کی وجہ سے، آپ کے آرام کا خیال کرتےہوئے ضبط کرتے ہیں مگر تکلیف شدید تھی، کمالِ ضبط کے باوُجُود آنکھوں سے آنسو نکلے، عاشقِ اکبر کے عشق بھرے آنسوؤں نے عشقِ


 

 



[1]... حدائقِ بخشش، صفحہ:302۔