Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

Book Name:Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

کے بعد میرے حافظے کا یہ عالَم تھا کی فَمَا سَمِعْتُ شَيْئًا بَعْدَ ذَلِكَ إِلَّا حَفِظْتُهُ  میں جو کچھ بھی سُنتا مجھے یاد ہو جاتا تھا۔([1])

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان  رحمۃُ  اللہ  علیہ  فرماتے ہیں:

تم ہو شِفائے مَرض،  خَلقِ خدا خود غَرض      خَلق کی حاجت بھی کیا تم پہ کروڑوں درود([2])

وضاحت:یعنی یا رسولَ  اللہ  ِ    صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  !  اللہ  پاک نے آپ کو یہ شان عطا کی ہے کہ مریضوں کو شفا نصیب کرتے ہیں ، لہذا ہمیں مخلوق کی حاجت نہیں ، ہمارے درد کی دوا ، اور مرض کی شفا آپ خود ہی فرمائیں آپ پر کروڑوں درود و سلام ہوں۔

یہ پانی پلانے والا ہے

پیارے اسلامی بھائیو! ہم زمین پر رہتے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ زمین میں ہر جگہ سے پانی نہیں نکلتا، بعض علاقوں میں تو 50، 60 فٹ پر بَوْرِنگ کریں تو پانی نکل آتا ہے، بعض جگہ 200 فِٹ پر بھی نہیں نکلتا، علاقوں کا فرق ہوتا ہے، جگہ کا فرق ہوتا ہے۔

لُعابِ مصطفےٰ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا کمال میں آپ کو بتاؤں...!!  ایک صحابی ہیں: حضرت  عبد اللہ  بن عامر رَضِیَ  اللہ  عنہ۔ بچپن میں آپ  کو بارگاہِ  رسالت میں پیش کیا گیا، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے ان پر لُعابِ پاک ڈالا، صحابی    رَضِیَ  اللہ  عنہ کا عشقِ رسول  کہ آپ نے لُعابِ پاک چُوس کر پِی لیا۔   پیارے آقا   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اِنَّہُ لَمُسَقِّی یعنی بیشک یہ پانی پلانے والا ہے۔


 

 



[1]...دلائل النبوۃ، الفصل الرابع و العشرون...الخ، صفحہ:277، رقم:396بتصرف۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:267۔