Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

Book Name:Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجیے ! *رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا *خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

 صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیمار بچے کو شفا مِل گئی

حضرت اُسامہ بن زید    رَضِیَ  اللہ  عنہ فرماتے ہیں: پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے جو آخری حج ادا فرمایا، اس سَفَرِ حج میں مَیں آپ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے ساتھ تھا، چلتے چلتے ہم رَوْحا نامی مقام پر پہنچے، یہاں پہنچ کر آپ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے ایک خاتُون کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا، فورًا سُواری مبارَک کو روک لیا، وہ خاتُون قریب آئیں، ایک بچہ انہوں نے گود میں اُٹھا رکھا تھا۔ عرض کیا: یارَسولَ  اللہ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! یہ میرا بیٹا ہے، خُدا کی قسم! جس دِن سے پیدا ہوا ہے، اس دِن سے بیمار ہے۔

بعض روایات میں ہے: یہ بچہ پاگل تھا (یعنی اسے مرگِی کی بیماری تھی)۔ ([1])

حضرت اُسامہ    رَضِیَ  اللہ  عنہ فرماتے ہیں: رحمت والے نبی، رسولِ ہاشمی   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے بچے کو لے لیا، اپنی سُواری پر اپنے سامنے بٹھایا، پِھر اپنا لُعَاب مبارَک (یعنی تُھوک شریف) بچے کے مُنہ میں ڈالا اور فرمایا: اُخْرُجْ یَاعَدُوَّ  اللہ  فَاِنِّی رَسُوْلُ  اللہ  یعنی اے  اللہ  پاک کے دُشمن...!! نکل! بیشک میں  اللہ  کا رسول ہوں۔

یہ عَمَل مبارَک کرنے کے بعد آپ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے بچہ عورت کو واپس دیا اور


 

 



[1]... شرح سنن ابن ماجہ للھرری، کتاب الطب، باب النشرۃ، جز:20، صفحہ:441، زیرِ حدیث:3476۔