Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

Book Name:Luaab e Pak e Mustafa Ki Barkatein

 

بس محبوبِ ذیشان   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے لُعابِ پاک اور اس فرمانِ ذیشان کی برکت تھی، اس کے بعد یہ حالت ہو گئی کہ یہ جس جگہ بھی زمین کھود دیتے، وہیں سے پانی نکل آتا تھا۔([1])

اللہ !  اللہ ! شہِ کونین جلالت تیری                                              فرش کیا، عرش پہ  جاری ہے حکومت تیری

تُو ہی ہے مُلْکِ خُدا، مِلْکِ خُدا کا مالِک                          راج تیرا ہے زمانہ میں حکومت تیری([2])

 صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

لُعابِ پاک نے حیا دار بنا دیا

پیارے اسلامی بھائیو! مدینے شریف میں ایک عورت تھی، اسے کوئی سائیکالوجیکل مسئلہ تھا، یہ بیہودہ باتیں کیا کرتی تھی۔ ایک مرتبہ اس کی قسمت کا ستارہ چمک گیا، یہ پیارے مَحْبوب   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے قریب سے گزری، اس وقت آپ کھانا تناوُل فرما رہے تھے۔ اس نے عرض کیا: حُضُور! مجھے بھی کھلائیے! آپ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے اسے ایک لُقْمہ دیا۔ کہنے لگی: یہ نہیں بلکہ جو آپ کے مُنہ مبارَک میں ہے، وہ دیجیے! آپ   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے مُنہ مبارَک سے لُقْمہ نکال کر عطا فرما دیا۔ روایت میں لکھا ہے: بَس! لُعابِ مصطفےٰ سے تَر بَتَر یہ لُقْمہ کھانے کی دیر تھی، اُس خاتُون پر شرم و حیا کا ایسا غلبہ ہوا ہے کہ ساری زندگی اس کی زبان سے کبھی کوئی بیہودہ کلمہ نہ نکلا۔ ایک لقمے نے اس کی زندگی بدل کر رکھ دی۔([3])


 

 



[1]... تاریخ دمشق، جلد:29، صفحہ:253۔

[2]... ذوقِ نعت، صفحہ:247۔

[3]... سبل الہدیٰ، جماع الابواب معجزاتہ فی احیاء الموتی...الخ، الباب التاسع...الخ، جلد:10، صفحہ:26 بتصرف۔