Andhay Sheeshon Mein Chamka Hamara Nabi

Book Name:Andhay Sheeshon Mein Chamka Hamara Nabi

تمہارے لیےجنّت ہے۔

بس یہ سُننا تھا کہ کیا بچے، کیا جوان، کیا خواتین، سب مجھ پر جھپٹ پڑے، کسی نے مجھ پر مَٹّی ڈالی اور کوئی پتھر مارنا شروع ہو گیا۔ اِسی دوران کسی نے مجھے کہا: اے مُحَمَّد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! اگر آپ نبی ہیں تو اِن کے خِلاف ایسے ہی ہلاکت کی دُعا فرمائیے! جیسے حضرت نُوح علیہ السَّلام نے کی تھی۔

اللہ ! اللہ ! محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رحمت و مہربانی کا عالَم دیکھئے! کوئی پتھر بَرسا رہا ہے، کوئی مَٹّی ڈال رہا ہے، لوگ مَعَاذَ اللہ ! گُستاخی بھرے جملے کَس رہے ہیں، اس عالَم میں آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کی، کہا: ‌اَللّٰهُمَّ ‌اهْدِ ‌قَوْمِي فَاِ نَّهُمْ لَا يَعْلَمُونَ اے اللہ  پاک! میری قوم کو ہِدایت عطا فرما، بیشک یہ جانتے نہیں ہیں۔ ([1])

سلام اُس پر کہ اَسْرَارِ محبّت جس نے سمجھائے

سلام اُس پر کہ جس نے زَخم کھا کر پُھول برسائے

سلام اُس پر کہ جس نے خُوں کے پیاسوں کو قَبَائیں دِیں

سلام اُس پر کہ جس نے گالیاں سُن کر دُعائیں دِیں

کفّار کے نَرغے میں

 مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ مشکل کشا عَلیُّ المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں : کافروں نے ایک بار دوجہاں کے تاجدار،نبیوں کے سردار صَلَّی اللہ  تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم كو گھیر لیا، اُنہوں نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر ظُلم کرنا شروع کر دیا اورکہتے جاتے تھے کہ تم ہی وہ شخص ہو جو صِرف ایک خُدا  کی عبادت کاحکم دیتے ہو۔ حضرت علیُّ الْمُرْتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ(جو کہ اُن دنوں  کم عمر تھے)فرماتے ہیں :اتنے میں حضرت ابوبکر صِدّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمردانہ وار آگے بڑھے اورکُفّار کو مارتے، پیٹتے، گراتے، ہٹاتے پیارے آقا، مکی مَدَنی صَلَّی اللہ  تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تک جاپہنچے اور نبی پاک صَلَّی اللہ  تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم كو اُن ظالموں کے نَرغے سے نکال لیا۔اُس وَقت حضرت صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی مبارَک زَبان پر پارہ24 سورۃُالْمُؤمِن کی آیت نمبر28 جاری تھی : ([2])

اَتَقْتُلُوْنَ رَجُلًا اَنْ یَّقُوْلَ رَبِّیَ اللّٰهُ (پارہ:24، سورۂمؤمن:28)                  

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: کیاتم ایک مرد کو اِس بنا (وجہ)پر قتل کرنا چاہ رہے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا ربّ اللہ  ہے ۔

 



[1]...تفسیر درمنثور، پارہ:6، سورۂ مائدہ، زیرِ آیت:67، جلد:3، صفحہ:117۔

[2]...المواہب اللدنیہ مع شرح الزرقانی، المقصد الاوّل، ذکر اول من امن...الخ، جلد:1صفحہ:470 بتصرف۔