Book Name:Andhay Sheeshon Mein Chamka Hamara Nabi
پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نماز سے فارِغ ہوئے، گھر مبارَک کی طرف چلے تو جنابِ طفیل بھی بےتاب ہو کر پیچھے پیچھے ہو لیے، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں عرض کیا: حُضُور...!! مجھے کلمہ پڑھا کر اپنا غُلام بنا لیجیے! ([1])
اے ماہِ عرب! مِہر ِعجم!میں تِرے صدقے ظلمت نے مِرے دن کو شبِ تَار بنایا
لِلّٰہ! کرم میرے بھی ویرانۂ دل پر صِحرا کو تِرے حُسن نے گلزار بنایا([2])
صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں: محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں سُوال ہوا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! قرآنِ کریم کی کونسی آیت آپ پر بہت شِدَّت والی تھی...؟ فرمایا: ایک مرتبہ حَجّ کا موسم تھا، عرب کے مشرکین مکّہ میں جمع تھے، میں مِنیٰ میں موجود تھا۔ اُس وقت حضرت جبریلِ امین علیہ السَّلام آئے اور یہ آیت اُتری:
یٰۤاَیُّهَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَؕ (پارہ:6، سورۂ مَائِدہ:67)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اے رسول! جو کچھ آپ کی طرف آپ کے ربّ کی جَانِب سے نَازِل کیا گیا اُس کی تَبْلِیْغ فرما دیں۔
پس یہ حُکْمِ اِلٰہی سُن کر میں کھڑا ہو گیا، میں نے لوگوں کو پُکار کر کہا: اے لوگو...!! میں تمہاری طرف اللہ پاک کا رسول ہوں، لَا اِلٰہَ اِلّا اللہ کہو! اور نَجات پا جاؤ...!! اگر تم یہ کرو تو